مکرمی !گزشتہ ایک سال سے ہمارے خطے میں تنائو بڑھتا جا رہا ہے،خطے کی یہ صورتحال چونکہ پاکستان کیلئے ناقابل قبول اور قومی مفاد کے منافی ہے جس سے اس خطے میں بسنے والے کروڑوں مسلمان شدید متاثر ہو رہے ہیں لہٰذا پاکستان نے سفارتی محاذ پر آواز کو بلند کی اور سوئے ہوئے عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کی کوشش کی ، پاکستان دنیا بھر کے فورمز پر بھارت کے ان غیرقانونی اقدامات کو چیلنج کررہا ہے اور سفارتی جنگ لڑ رہا ہے ،ایسے میں عالمی برادری کی عدم توجہ تو قابل افسوس ہے ہی مگر اسلامی ممالک کی حمایت نہ ملنا نہ صرف پاکستان بلکہ کشمیر اور انڈیا کے مسلمانوں کے ساتھ بھی سراسر زیادتی ، نا انصافی اور لاتعلقی ہے ، گزشتہ ایک سال سے پاکستان اسلامی ممالک کے اتحاد؛او آئی سی؛ کا دروازہ کھٹکھٹارہا ہے مگر اب تک یہ دروازہ پاکستان کیلئے نہیں کھل سکا ، پاکستان کے بار بارمطالبات کے باوجود اب تک مسئلہ کشمیر پر OIC کا سیکرٹری خارجہ سطح کا اجلاس طلب نہیں کیا گیا ،دراصل سعودی عرب کشمیر کے معاملے پر پاکستان کی کھل کر حمایت نہیں کر تا، کیونکہ ان کے انڈیا کے ساتھ تجارتی مفادات وابستہ ہیں،اسلامی ممالک کا اتحاد؛او آئی سی؛ سعودی عرب کی زاتی تنظیم کی حیثیت اختیار کر چکی ہے جس میں57اسلامی ممالک سعودی لکیر کے فقیر بنے ہوئے ہیں۔ (محمد شفیق اسلام آباد)