اسلام آباد( سپیشل رپورٹر؍92 نیوز رپورٹ) وزیر اعظم عمران خان نے کہاکہ عدم اعتماد والے شوق پورا کر لیں، ہماری تیاری مکمل ہے ، جمہوری حکومت کو کوئی خطرہ نہیں، دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے گورنر سندھ کو جہانگیر ترین اور علیم خان سے رابطے کا ٹاسک دے دیا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے زیرصدارت کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزرائے اعلی، گورنرز اور وفاقی وزراء شریک ہوئے ۔ اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے پارلیمانی امور سے متعلق بریفنگ دی۔اجلاس میں کمیٹی کو ناراض حکومتی رہنماؤں سے رابطوں پر بریفنگ دی گئی جبکہ جہانگیر ترین اورعلیم خان کے مجوزہ اتحاد پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بتایا کہ وہ علیم خان سے رابطے میں ہیں۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے عمران اسماعیل اور پرویز خٹک کو ناراض حکومتی ارکان سے رابطوں کی ہدایت کی۔ توقع ہے گورنر سندھ لاہور کا دورہ کریں گے اور علیم خان سے ملاقات کریں گے ۔سینئر پارٹی رہنماؤں نے وزیراعظم کو ناراض ارکان سے خود رابطہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا وزیراعظم عمران خان خود جہانگیر ترین اور علیم خان سے رابطہ کریں۔ اس موقع پر عمران خان نے کہاجنھیں مقدمات کا خطرہ ہے ، وہ لوٹی ہوئی دولت کے ذریعے انقلاب نہیں لا سکتے ۔وزیراعظم نے جنوبی پنجاب صوبے کا بل قومی اسمبلی لانے کا بھی فیصلہ کیا اور قانونی و پارلیمانی ٹیم کو ہدایت کی کہ تیاری مکمل کی جائے ۔این این آئی کے مطابق وزیراعظم نے کہا چوروں کا ایجنڈا ناکام بنا دیں گے ۔علاوہ ازیں وزیراعظم نے احساس رعایت راشن سکیم کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسانیت کا درد رکھنے والا شخص ہی فلاحی کام کر سکتا ہے ، موجودہ حکومت نے ملک کی تاریخ کا بہت بڑا احساس پروگرام شروع کیا جو مدینہ کی ریاست کے روڈ میپ کا حصہ ہے ، مدینہ کی ریاست کی بنیاد قانون کی بالادستی، نچلے طبقہ کو اوپر اٹھانے اور مافیاز کو قانون کے تابع بنانے پر رکھی گئی تھی۔ وزیراعظم نے کہا احساس پروگرام کا 98 فیصد پیسہ خواتین کو مل رہا ہے ، سکولوں سے جو بچے باہر ہیں، یہ ایک بہت بڑا المیہ ہے ، ماضی میں اس طرف توجہ نہیں دی گئی، خوراک کی کمی کی وجہ سے بچوں کی صحیح پرورش اور افزائش نہیں ہوتی، اس پر بھی پہلے کسی نے توجہ نہیں دی، اب ہم ہر ضلع میں سکیم شروع کر رہے ہیں، جیسے جیسے ٹیکس وصولی بڑھے گی فنڈز بھی بڑھاتے جائیں گے ، اگر ٹیکس وصولی نہ بڑھتی تو پٹرول اور ڈیزل 10 روپے اور بجلی 5 روپے سستی نہ دے پاتے ۔وزیراعظم نے کہا احساس راشن پروگرام کا مقصد یہ ہے کہ غربت کے اثرات سے لوگوں کو محفوظ رکھا جا سکے ، صرف پاکستان میں ہی نہیں پوری دنیا میں مہنگائی کی لہر ہے ، پاکستان اس وقت سستا ملک ہے ، پاکستان میں ڈیزل اور پٹرول کی قیمت برصغیر میں سب سے کم ہے ۔وزیراعظم نے کہا مافیاز کے خلاف بڑی جنگ لڑ رہے ہیں، چاہتے ہیں مہنگائی کا بوجھ عام آدمی پر نہ پڑے ، وعدہ ہے ٹیکس بڑھنے پر مہنگائی سے متاثر طبقے کی مدد کریں گے ۔قبل ازیں وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ اور احساس پروگرام کی چیئرپرسن ثانیہ نشتر نے کہا احساس رعایت راشن سکیم کے تحت 9.2 ملین خاندانوں کی مرحلہ وار رجسٹریشن کی جا رہی ہے جنہیں آٹا، دالیں اور خوردنی تیل و گھی پر ٹارگٹڈ سبسڈی فراہم کی جائے گی۔وزیراعظم کے زیر صدارت گورنرسندھ عمران اسماعیل اور سندھ سے پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی کا اجلاس منعقد ہوا۔اس موقع پرانہوں نے وزیر اعظم سے درخواست کی کہ سندھ کے لوگوں کے لئے بھی وفاقی فنڈز سے صحت کارڈ کا اجراء کیا جائے ۔وزیراعظم نے یقین دلایا کہ وہ سندھ کے عوام کے مفاد کے لئے تمام ممکنہ آپشنز پر غور کر کے حل تلاش کریں گے ۔ وزیراعظم سے وزیر ہاؤسنگ طارق بشیر چیمہ نے بھی ملاقات کی جس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ وزیراعظم سے وزیر مملکت برائے ہاؤسنگ محمد شبیر علی قریشی،رکن قومی اسمبلی صداقت عباسی بھی ملے ۔مزیدبرآں وزیر اعظم سے یورپی یونین کونسل کے صدر نے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ذرائع وزیر اعظم آفس کے مطابق دونوں رہنماؤں کی روس اوریوکرین تنازع پر گفتگو ہوئی ۔صدریورپی یونین نے عمران خان سے ثالثی کا کردار ادا کرنے کی درخواست کی۔وزیراعظم نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ یورپی یونین کونسل کے صدر چارلس مائیکل سے یوکرائن کی صورتحال پر بات کی اور فوجی تنازع جاری رہنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کے ترقی پذیر ممالک پر بدترین معاشی اثرات پر روشی ڈالی۔انہوں نے فوری سیز فائر اور حالات معمول پر لانے کی ضرورت پر زوردیا۔انہوں نے انسانی امداد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ تنازع کو بات چیت اور سفارتکاری سے حل کرنے کی ضرورت ہے ،ہم نے اس بات پر بھی اتفاق کیاکہ پاکستان کی طرح کے ممالک اس صورتحال میں سہولت کاری کا کردار ادا کرسکتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہاوہ مشترکہ مقاصد کے فروغ کے لئے قریبی روابط کے خواہش مند ہیں۔