سرینگر(این این آئی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے مظاہروں اور جھڑپوں میں 3 نوجوانوں کو شہید کردیا،محاصرے اور گھر گھر کی تلاشی میں6کشمیریوں کو گرفتار کرلیا جبکہ سرینگر کے مختلف علاقوں میں مجاہدین کے حق میں بینرز لگ گئے ۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے 2 نوجوانوں کو ضلع کے علاقے دمحال ہانجی پورہ میں محاصرے اورتلاشی کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا۔ادھر بھارتی فوجیوں کی طرف سے 19مئی کووحشیانہ استعمال سے زخمی ہونیوالا ایک اور کشمیری منظور احمد شہید ہوگیا ۔دریں اثنا گزشتہ روز سرینگر اورپلوامہ کے مختلف علاقوں میں برہان وانی ، ڈاکٹر منان وانی اور ریاض نائیکو سمیت ممتازشہید مجاہد کمانڈروں کی تصاویر کے بینرز آویزاں کئے گئے ۔ بینرز میں ’’قوم ان ہیروز کی مقروض ہے ‘‘تحریر تھا۔وادی کشمیر میں عیدگاہوں، بڑی جامع مساجد اورخانقاہوں میں مسلسل دوسری بار عید کی نمازادا نہیں کرنے دی گئی کیونکہ بھارتی فوج نے سخت پابندیاں نافذ کردی تھیں۔ دریں اثنا لوگوں نے سرینگر،پلوامہ ،اسلام آباد، شوپیاں ، بڈگام اور دیگر علاقوں میں زبر دست بھارت مخالف مظاہرے کئے ۔ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے طاقت کاوحشیانہ استعمال کیا ،جھڑپوں کے دوران متعدد افراد زخمی ہوگئے ۔ بھارتی فوجیوں نے چھ نوجوان گرفتار کر لیے ۔ بھارتی پولیس کے اہلکاروں نے معروف ماہر امراض قلب ڈاکٹر سید مقبول کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ دل خالصہ کے ترجمان کنورپال سنگھ نے ایک پیغام میں کہا ہے کہ بھارتی ریاست نے سیدعلی گیلانی کو ان کے سیاسی عقائد اور نظریے کی وجہ سے جسمانی طور پرکئی برسوں سے اپنے گھر کی چار دیواری میں نظربندکررکھا ہے ۔علاوہ ازیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے اپنے ایک پیغام میں واضح کیا کہ بھارت کو کشمیر میں شکست کا سامنا کرنا پڑے گا اور بالآخر فتح کشمیریوں کی ہوگی۔ انہوں نے مسلم ممالک پر زوردیا کہ وہ خاموشی توڑ کر اسلام سے اپنی وفاداری ثابت کریں کیوں کہ مسلم دنیا کے قلب میں ایک اور فلسطین بنایا جارہا ہے ۔رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں میں گزشتہ تین ماہ کے دوران یعنی 26 فروری سے 26 مئی تک 61کشمیریوں کو شہید کیا۔ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ روز کورونا وائرس سے ایک اور شخص کی موت کے بعدعلاقے میں وبا سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 24 ہوگئی۔