سرینگر ،کراچی،اسلام آباد( خصوصی رپورٹ، کے پی آئی ) مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج نے فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف کشمیریوں کے مظاہروں کو روکنے کے لئے بڑے پیمانے پر کریک ڈائون شروع کردیا ہے ، سرینگر اور دیگر علاقوں میں تین درجن سے زائد نوجوان گرفتار کر لئے گئے ہیں۔شوپیاں میں بھارتی فوج کی گاڑی کے نزدیک بارودی سرنگ کا دھماکہ ہوا جبکہ جموں کے مضافات میں بھارتی فوجیوں نے آپریشن شروع کردیا ہے ، مختلف مقامات پر چار لاشیں برآمد کی گئیں، جماعت اسلامی کے تینوں کارکنوں پر کالا قانون ’یو اے پی اے لاگو کر دیا گیا ہے ۔دریں اثنا بھارتی پولیس نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور تحریک حریت جموں و کشمیر کے چیئرمین شہید محمد اشرف صحرائی کے دو بیٹوں کو سرینگر میں گرفتار کر لیا ۔ کپواڑہ پولیس نے سرینگر پولیس کے ساتھ ملکر محمد اشرف صحرائی کے دو بیٹوں مجاہد اشرف صحرائی اور رشید اشرف صحرائی کو ہفتے کی شام سرینگر کے علاقے بلبل باغ برزلہ میں ان کے گھر سے گرفتارکیا۔ ان پر 6 مئی کو ٹیکی پورہ سوگام کے پولیس سٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی کہ انہوں نے اپنے والد کی تدفین کے موقع پر پابندی کے باوجود جنازے کے ساتھ جلوس نکالا، بھارت کے خلاف اور پاکستان کے حق میں نعرے لگائے ۔ ذرائع کے مطابق اس قبل آرمی کی بھاری نفری تعینات کر کے علاقے میں کرفیو لگا دیا گیا تھا۔ہفتہ اور اتوار کی شب پورا علاقہ آرمی کنٹرول میں رہا کسی کو آنے اور گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں تھی۔ کشمیر کے بارے میں پارلیمانی کمیٹی نے گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے ۔ پارلیمانی کمیٹی نے اسلام آباد میں ایک ٹویٹ میں کہا کہ کیا اشرف صحرائی کا دوران حراست قتل کافی نہیں تھا کہ بھارتی پولیس نے ان کے دو بیٹوں کو گرفتار کرلیا۔کے پی آئی کے مطابق قابض فورسز نے بھارت اور اسرائیل مخالف مظاہروں کے الزمات کی پاداش میں سرینگر کے علاقے بادشاہی باغ میں گھروں پر چھاپوں کے دوران 28سے زائد نوجوان گرفتار کئے ۔ کشمیری نوجوانوں نے بھارتی انتظامیہ کی طرف سے عائد کرفیو اور سخت پابندیوں کے باجوو سرینگر، پلوامہ اور دیگر علاقوں میں بھارت اور اسرائیل کے خلاف مظاہرے کئے ۔ پولیس نے پلوامہ سے بھی ایک معلم سمیت متعدد نوجوان گرفتار کئے ۔ دریں اثنا سرینگر کے رہائشی ایک مصور مدثر گل پر کالا قانون’پبلک سیفٹی ایکٹ‘ لاگو کر دیا گیاہے جس نے اسرائیل ظلم کا نشانہ بننے والی ایک فلسطینی خاتون کو تصویر بنائی تھی ۔ شمالی ضلع کپواڑہ میں لاپتہ ایک کمسن لڑکے کی لاش جنگل سے بر آمد کی گئی۔علاوہ قاضی گنڈ قصبہ کے اپر بازار میں ایک سرکاری ملازم کی لاش کرایہ کے کمرے میں لٹکتی پائی گئی ہے ۔ ادھر جونہی یہ خبر پھیل گئی تو لوگوں بڑی تعداد جمع ہوئی اور احتجاج شروع کیا۔