سرینگر(این این آئی)مقبوضہ کشمیر میں بھارت کیخلاف مظاہرے جاری ہیں پولیس اور شہریو ں میں جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ایک اور بھارتی فوجی نے خودکشی کرلی ۔مجاہد کمانڈر ذاکر موسیٰ اور شہری ظہور کی شہادت کیخلاف دوسرے روز بھی ہڑتال کی گئی کشمیریوں نے بھرپور احتجاج کیا ،سرینگر ، کولگام ،پلوامہ میں کرفیو جاری ہے پابندیاں بھی برقرارہیں ، بھارتی فورسز اور پولیس نے کئی جوانوں کو گرفتار کرلیا ہے قابض انتظامیہ نے مقبوضہ وادی بھر میں تعلیمی ادارے بھی بند کر ادیئے ، انٹرنیٹ اور ریل سروسز بھی معطل ہے ،ایک بھارتی فوجی نے کہا ذاکر موسیٰ نے ہتھیار ڈالنے کی پیشکش ٹھکرائی بہادری سے لڑتے شہادت پائی، حریت رہنمائوں نے کہا ہے کہ عالمی برادری بھارتی مظالم کا فوری نوٹس لے ۔میڈیا سرو س کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں ممتاز مجاہد کمانڈر ذاکرموسیٰ اور ایک شہری ظہور احمد کی شہادت اور بھارتی جارحیت کے خلاف ہڑتال اور احتجاجی مظاہرے کئے گئے جس کے باعث نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ، ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے دی ، دکانیں ، پڑول پمپ اور دیگر کاروباری مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل رہا۔اس دور ان وادی کے مختلف علاقوں میں بھارتی فورسز کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے ،مظاہروں کے دور ان پولیس اورمظاہرین میں جھڑپیں ہوئیں جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ۔بھارتی فوج کی 22انجینئرنگ رجمنٹ کے اہلکار 22سالہ بتینی رائو نے ہامرے پٹن میں واقع اپنے کیمپ میں اپنی سروس رائفل سے خود کشی کی۔