سرینگر(نیوز ایجنسیاں ،نیٹ نیوز )مقبوضہ کشمیر میں قابض انتظامیہ نے جموں وکشمیر پر بھارتی قبضے اور اس کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے خلاف احتجاجی مظاہروں کوروکنے کیلئے مسلسل23ویں روز بھی کرفیو اور دیگر پابندیاں جاری رکھیں،کئی علاقوں میں فوج ا ور شہریوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں ،بھار تی فوج نے نہتے کشمیریوں پر لاٹھی چارج کیا ،شیلنگ کی ، کشمیریوں نے آزاد ی کے حق میں اور بھارتی فوج کے خلاف شدید نعرے بازی کی ۔ بھارت کے یکطرفہ غاصبانہ اقدامات کیخلاف بہادرکشمیری عوام نے پرامن احتجاج کیا،بزرگ حریت رہنماسید علی گیلانی کی اپیل پر کشمیری عوام گھروں سے باہرنکل آئے ،جگہ جگہ پوسٹر لگا کر ہفتہ وار احتجاج کی کال دی ہے ،مقبوضہ کشمیرکے نڈرعوام نے سبز ہلالی پرچم تھام کربھارتی رکاوٹیں توڑدیں،ہزاروں کشمیریوں نے بھارتی قبضے کیخلاف اوربھارت سے آزادی کے حق میں پرجوش مظاہرہ کیا اورہم کیاچاہتے ہیں ’’آزادی‘‘ ،کشمیربنے گا پاکستان‘‘کے فلک شگاف نعرے لگائے ،سرینگرمیں ہونے والے مظاہرے میں بچے ،بوڑھے ،نوجوان اورخواتین سب شریک ہوئے ،مظاہرین نے بھارت نے نظربند،پابندسلاسل حریت قیادت ،بچوں اوردیگربیگناہوں کی رہائی کا مطالبہ کیا،بھارت کے 5اگست کے غاصبانہ اقدامات کے بعد یہ سب سے بڑاپہلا مظاہرہ تھا،دہشتگردمودی کے جانبداربھارتی میڈیانے مظاہرے کی کوریج نہیں کی۔کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق کرفیو اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے کشمیری گھروں میں قید ہیں اور نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے ۔احتجاج کے خوف سے قابض فوج نے گشت بڑھا دیا ا۔مسلسل کرفیو اور پابندیوں کی وجہ سے لوگوں کو غذائی اجناس اور زندگی بچانے والی ادویات سمیت اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامناہے اور وادی کشمیر شدید انسانی بحران کا منظر پیش کررہی ہے ،لاکھوں لوگ اپنے گھروں میں محصورہوکر رہ گئے ۔ قابض انتظامیہ نے سید علی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق سمیت تمام حریت رہنمائوں کو گھروں اور جیلوں میں نظر بند رکھاہے ۔ مزید گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے ۔