سری نگر(کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پرچم کی توہین پر سزاکا قانون نافد کردیا گیا ۔انتظامیہ کی طرف سے نام نہاد یوم جمہوریہ کے حوالے سے ہدایت کی گئی ہے کہ کاغذی پرچم کو پھاڑا جائے اور ناہی زمین پر پھینکا جائے ،موہالی میں تین کشمیری طلباپر بدترین تشدد کیاگیا جس سے وہ زخمی ہوگئے ،کورونا سے 3افراد ہلاک ہوگئے ،ایڈیٹرز گلڈ نے کہا ہے کہ سرینگر پریس کلب پر قبضہ خطرنا ک اقدام ہے ،حریت رہنما شبیر شاہ نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل تک امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔تفصیلات کے مطابق فلیگ کوڈ آف انڈیا 2022 مقبوضہ کشمیر میں بھی نافذ کر دیا گیا ہے ، بھارتی وزارت داخلہ نے جموں کشمیر کے چیف سیکرٹری کے نام مکتوب میں کہا ہے کہ 26جنوری کی تقریبات کے دوران پرچم کشائی سے متعلق ضابطوں پر سختی سے عمل کریں۔بھارتی پنجاب کے شہر موہالی میں تین کشمیری طلباکو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے زخمی کر دیا گیا۔جموں وکشمیر سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے ترجمان ناصر کھوہامی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ موہالی کے علاقے Kharar میں پروفیشنل کورسز کرنے والے کشمیری طلبا کو زدوکوب کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ ان میں سے دو طلبارامیشور انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں جبکہ ایک گرو گوبند سنگھ کالج آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی میں پڑھ رہا ہے ۔محمد ثقلین نامی ایک طالب علم نے سرینگر میں ذرائع ابلاغ کو فون پر بتایا کہ کچھ غنڈوں نے طلباکے دروازے پر دستک دی اور انہیں بے رحمی سے پیٹنے سے پہلے گھسیٹ کر باہر لے گئے ۔پیرس میں قائم صحافیوں کے تحفظ کی بین الاقوامی تنظیم رپورٹر ز ود آئوٹ بارڈرز نے کشمیر پریس کلب فوری طورپردوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیا ہے ۔