سرینگر(مانیٹرنگ ڈیسک،ایجنسیاں)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ نہ تھم سکا قابض انتظامیہ نے طالب علم سمیت تین نوجوانوں پر کالا قانون ’پبلک سیفٹی ایکٹ ‘لاگو کر دیا ۔ کالا قانون لاگو کیے جانے کے بعد تینوں کو گزشتہ شام جموں خطے کی کوٹ بھلوال جیل میں منتقل کیا گیا۔ قابض فورسز نے لالچوک میں جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کر کے گاڑیوں ، ان میں سوار مسافروں اور راہگیروں کی تلاشی لی،دریں اثنا ضلع اسلام آباد میں دستی بم کے ایک حملے میں ایک شخص زخمی ہو گیا، نئی دہلی کی عدالت نے غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیری نوجوان کی ضمانت پر رہائی کے احکامات دے دیے ۔ میرواعظ عمر فاروق نے بھارتی فوج کے اس بیان کو کہ 2018اسکے لیے کشمیر میں ایک قابل ذکر سال رہا ، انتہائی افسوس ناک اور غیر انسانی قرار دیا۔ حریت رہنمائوں نے کہا ہے کہ قتل عام بھارتی سفاکیت کا ثبوت ہے ۔