سرینگر،برسلز،بہار،فرینکفرٹ(این این آئی، کے پی آئی)بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ضلع پلوامہ کے مختلف علاقوں میں محاصرہ کر کے گھر گھر تلاشی شروع کر دی جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔دوسری طرف بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بہار میں انتخابی ریلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں وکشمیر میں آرٹیکل 370 کی دوبارہ بحالی کا کوئی سوال ہی نہیں ہے ،دفعہ 370کی بحالی کی باتیں کرنے والے بھارت کو کمزور کرنے کی سازش کررہے اپوزیشن پارٹیاں جموں کشمیر میں دفعہ 370کی بحالی کا خواب دیکھنا چھوڑ دیں ۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطا بق فوجیوں نے ضلع پلوامہ کے علاقوں چھٹہ پورہ، ٹنگ پورہ ، ڈانگرپورہ اور حاجی پورہ کے تمام داخلی اور خارجی راستے سیل کر کے سرچ آپریشن کیا، قابض فوجیوں کے تلاشی آپریشن کے باعث ان علاقوں کے رہائشیوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے ،آخری اطلاعات تک بھارتی فوج کا تلاشی آپریشن جاری تھا۔ دریں اثنا جماعت اسلامی کے غیر قانونی طو ر پر نظر بند دو رہنمائوں محمد سکندر ملک اور علی محمد شیخ کو عدالت کی طرف سے ضمانت ملنے کے بعدسینٹرل جیل سرینگر اور سب جیل بارہمولہ سے رہا کیا گیا۔کشمیر کونسل یورپ کے زیر اہتمام منگل کوبیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں بھارتی سفارتخانے کے سامنے مظاہرہ کیا جائے گا جس کا مقصد جموں وکشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرانا ہے ۔ بھارت نے 27اکتوبر 1947ء کو تقسیم برصغیر کے فارمولے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اور کشمیریوں کی خواہشات کے برعکس جموں وکشمیرمیں اپنی فوج اتارکر اس پر ناجائز قبضہ کیاتھا۔دریں اثنائ27 اکتوبر کو کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کیخلاف یوم سیاہ کی مناسبت سے یورپ میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔اسی سلسلے میں ای یوپاک فرینڈشپ فیڈریشن نے جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔جس کی قیادت ای یو پاک فرینڈ شپ فیڈریشن جرمنی کے صدر عنصر محمود بٹ نے کی ۔ مظاہرے میں کشمیری کمیونٹی کے چودھری محمد یونس ، چودھری افتخار، حاجی محمد حسین ، زاہد حسین اور چودھری رحمت اللہ سمیت بڑی تعداد نے شرکت کی۔اس موقع پر مظاہرین نے مودی سرکار کیخلاف اور کشمیریوں کے حق میں پلے کارڈ ز اور بینر ز اٹھا رکھے تھے اور بھارت کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔