سرینگر (کے پی آئی ) مقبوضہ کشمیر میں کورونا کا قہر جاری ہے مزید 60افراد دم توڑ گئے ۔محکمہ فنانس کا سپیشل سیکرٹری ڈاکٹر شمیم وانی اور سابق مجسٹریٹ بھی کورونا سے ہلاک ہو گیا ،بھارتی پابندیوں سے شہری گھروں میں قید ہو کر رہ گئے عید کی تیاری سے بھی محروم ہیں،متاثرین کی تعداد 2لاکھ سے متجاوز،10 روز سے کاروباری و تجارتی مراکز اور پبلک ٹرانسپورٹ مکمل بند ہے ، پولیس نے ضوابط کی خلاف ورزی کی پاداش میں29گاڑیوں کو ضبط کر کرلیا،100افراد گرفتارکئے گئے ہیں،تفصیلات کے مطابق 48گھنٹوں کے دوران 110افراد فوت ہوگئے جبکہ 10ہزار231افراد وائرس سے متاثر ہوئے ہیں،پہلی مرتبہ جموں و کشمیر میں وائرس24گھنٹوں کے دوران 60افراد کو نگل گیا ہے متوفین کی مجموعی تعداد 2672تک پہنچ گئی جبکہ اس دوران 51سفر کرنے والوں سمیت 4788افراد کی رپورٹیں مثبت آئی ہیں اور متاثرین کی تعداد 2لاکھ 11ہزار 742ہوگئی ہے ۔دریں اثنا متاثرہ اضلاع میں لاک ڈائون سختی سے نافذ ہے اگر چہ سرکاری طور پر وادی کے 3اور جموں کے 2اضلاع میں ہی کورونا کرفیو نافذ کیا گیا لیکن کورونا کی صورتحال دیکھتے ہوئے پوری وادی اور جموں کے پیشر علاقوں میں سب کچھ بند کیا گیا ہے ۔ عید ا لفطر نزدیک آنے کے باوجود بھی لوگوں کو گھروں میں رہنے کی اپیلیں کی جارہی ہیں تاکہ کورونا کی زنجیر کو توڑا جاسکے ۔جموں اور کشمیر میں صرف نجی گاڑیاں ہی سرکوں پر دوڑ رہی ہیں اور انکی تعداد بھی بہت کم ہے ۔عام لوگوں کی نقل و حرکت بھی بہت حد تک محدود ہوگئی ہے ۔ اور اتوار کو بھی اس میں کوئی چھوٹ نہیں دی گئی۔