سرینگر(نیوز ایجنسیاں) مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی بربریت رک نہ سکی، بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں ضلع شوپیان میں مزید چار کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا، واقعہ کے خلاف مقامی افراد نے شدید احتجاج کیا۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق چاروں نوجوانوں کو ضلع کے علاقے درم ڈورہ کیگام میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیاگیا،شہیدنوجوانوں کی شناخت شوکت احمدمیر ،آزاد احمد کھانڈے ،سہیل یوسف بٹ اوررفیع حسن میرکے نام سے ہوئی ہے ۔ آخری اطلاعات آنے تک علاقے میں آپریشن جاری تھا۔قابض انتظامیہ نے ضلع میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل کردی۔ ایک سینئر پولیس افسر نے صحافیوں سے گفتگومیں دعویٰ کیا کہ نوجوان عسکریت پسندتھے جو فوجیوں کے ساتھ جھڑپ میں مارے گئے ۔ بھارتی فورسز نے ضلع گاندربل میں کنگن کے علاقے چارون میں بھی محاصرے اورتلاشی کی کارروائی شروع کردی ۔ اشرف صحرائی، مشتاق الاسلام اور ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی سمیت حریت رہنماؤں اور تنظیموں نے اپنے بیانات میں شہیدنوجوانوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا اور کہا اگر بھارت یہ سمجھتا ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر کو طاقت کے وحشیانہ استعمال کے ذریعے حل کرسکتا ہے تویہ اس کی بھول ہے ، بھارت ہٹ دھرمی ترک کرے اوردیرینہ تنازعے کوکشمیریوں کی خواہشات کے مطابق مذاکرات کے ذریعے پرامن طریقے سے حل کرے ۔ جموں کے ضلع ریاسی میں مہور کے علاقے ہری والا میں سکول ٹیچر فاروق احمد ڈارکی لاش ایک درخت سے لٹکی پائی گئی۔ علاقے میں اکثر ہندو انتہا پسند مسلمانوں کو اغواکرکے انہیں بہیمانہ طریقے سے قتل کرتے ہیں۔