پنجاب فوڈ اتھارٹی کا دودھ میں ملاوٹ کرنے والے مافیا کے خلاف کریک ڈائون جاری ہے اور اب تک 5200لٹر ملاوٹی دودھ تلف کر دیا گیا ہے۔ اس میں شبہ نہیں کہ خراب اور ملاوٹ والے دودھ کی بڑے پیمانے پر فروخت ہو رہی ہے۔ دودھ جو خصوصاً بچوں کی بنیادی ضرورت ہے‘ آلودہ پانی اور کیمکلز شامل کر کے بیچا جا رہا ہے۔اس قسم کا ملاوٹ زدہ دودھ پینے سے لوگ متعدد بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں‘ بعض اوقات تو اس میں یوریا‘ واشنگ پائوڈر‘ سرف اور اسی قسم کے دوسرے مضر صحت کیمیکل ملائے جا تے ہیں اور لوگ انجانے میں یہ کیمیکل زدہ دودھ خریدنے پر مجبور ہیں۔ قبل ازیں بھی ملاوٹ والے دودھ کے خلاف متعدد بارکریک ڈائون ہو چکا ہے لیکن کچھ وقفہ کے بعد یہ ناجائز منافع خور پھر سے ملاوٹ والا دودھ فروخت کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ اشیاء میں ملاوٹ‘ محض دودھ تک ہی محدود نہیں ہے ضرورت کی بہت سی ایسی اشیاء اور بھی ہیں جن میں ملاوٹ کی جارہی ہے‘ مثلاً کھلی چائے کی پتی ‘ پسی ہوئی مرچیں‘ پسے ہوئے مصالحہ جات‘ گھی اور دیگر کئی چیزیں شامل ہیں جن میں غیر ضروری اور مضر صحت کیمیکل شامل کئے جاتے ہیں‘ حتیٰ کہ اب تو پھلوں کو بھی میٹھا بنانے کے لئے انجکشن لگارہے ہیں۔ان حالات میں پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ذمہ داری اور بھی بڑھ جاتی ہے کہ وہ نہ صرف ملاوٹ زدہ دودھ بلکہ کھانے پینے کی دیگر چیزوں میں بھی ملاوٹ کرنے والوںکے خلاف بھر پور کریک ڈائون کرے تاکہ لوگوں کو ملاوٹ زدہ اشیاء کے استعمال سے بچایا جا سکے۔