کراچی (وقائع نگار) انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں سانحہ 12 مئی کے 3 مقدمات میں شریک ملزم کی عدم پیشی کے باعث فرد جرم عائد نہ ہوسکی،عدالت نے آئندہ سماعت پرطبی رپورٹ طلب کرلی،کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے روبرو سانحہ 12 مئی کے مقدمات کی سماعت ہوئی، میئرکراچی وسیم اختر اور دیگرملزمان عدالت میں پیش ہوئے جبکہ شریک ملزم محمد اسلم عارضہ قلب کے باعث پیش نہیں ہوئے انکی طبی رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی، تعداد مکمل نہ ہونے کے باعث ملزمان پرفرد جرم عائد نہ ہوسکی،عدالت نے مقدمے کی سماعت 22 ستمبرتک ملتوی کردی،مقدمات میں میئرکراچی سمیت 20 ملزمان ضمانت پرہیں، ایک ملزم گرفتارجبکہ 19 ملزمان مفرورہیں،میئرکراچی وسیم اخترنے سماعت کے بعد میڈیا سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 12 مئی کیس کی سماعت شفاف اندازمیں ہونی چاہئے تاکہ عوام کو معلوم ہو کہ کون مجرم ہے اورکون کون اس میں شامل تھا،انہوں نے کہا کہ ملک بھرمیں الیکشن کمیشن کی بے ظابطگیاں سامنے آئی ہیں،اس الیکشن میں جو کچھ کیا گیا وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں،انہوں نے فیصل واوڈا کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میں مصروف آدمی ہوں میرے پاس اتنا وقت نہیں کہ فیصل واوڈا کے بے بنیاد سوالات کے جوابات دوں،کسی سے الجھنا نہیں چاہتا صرف کام پرفوکس کیا ہوا ہے ۔