لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیرمملکت برائے پارلیمانی امورعلی محمد خان نے 92 نیوز کے پروگرام ’’ ہارڈ ٹاک پاکستان‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کی ان کی میڈیکل رپورٹس کے بعد باہر جانے دیا گیا۔ نوازشریف اس ملک کے تین بار وزیر اعظم رہے ہیں انہیں یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ ریاستی اداروں کے خلاف ایسی تقاریر کریں ۔ سینئر تجزیہ کار ارشاد احمد عارف نے کہاکہ ملاقاتیں ہوئی ہیں مریم نوازنے تردید کرکے خود کیلئے مشکل کھڑی کردی ۔ میری اطلاع کے مطابق وزیرریلوے شیخ رشید اپنی پریس کانفرنس میں مزید باتیں بتائیں گے ، احسن اقبال، خواجہ آصف اورشاہد خاقان عباسی نے بھی ملاقاتیں کی ہیں جن میں شریف خاندان کے منی لانڈرنگ کے معاملات زیر بحث آئے انہوں نے یہی مطالبہ کیا ان مقدمات سے انہیں ریلیف دلائیں۔ انہوں نے کہاکہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے یہ کہا ہے کہ سابق گورنر سندھ اور رہنما ن لیگ محمد زبیر نے نوازشریف اورمریم نواز کے حوالے سے گفتگو کی، میری اطلاع کے مطابق ملاقات میں شریف فیملی کے مقدمات پر بات ہوئی لیکن جب وہاں سے جواب ملا کہ یہ عدالتی معاملہ ہے ہم کچھ نہیں کرسکتے اس کے ردعمل میں نوازشریف نے سخت تقریر کی ور نہ دونوں باپ بیٹی ایک سا ل سے خاموش تھے ۔ مسلم لیگ ن کے رہنما خرم دستگیر نے کہاکہ محمد زبیر کی آرمی چیف سے ملاقات کے بارے میں مجھے پتہ نہیں ، اس کا جائزہ لیں گے کیا محمد زبیر ن لیگ کے نمائندے کے طور پر ملنے گئے تھے ۔انہوں نے کہاکہ نوازشریف سزایافتہ نہیں بلکہ انتقام یافتہ ہیں۔چائلڈ سپیشلسٹ پروفیسر میجر جنرل ریٹائرڈ ڈاکٹر سلمان علی نے کہاکہ ہم کافی بار پاکستان سے پولیو کو ختم کرنے کے قریب پہنچے لیکن افغانستان اور دیگر عناصر کی وجہ سے اس کو ختم نہیں کرسکے ۔ ہمارے سکول اساتذہ ، علما ، مذہبی اورسیاسی برادری کو اس مرض کو ختم کرنے کیلئے مہم چلانی چاہیے ۔