مکرمی !دھرنے ، احتجاج اور ہڑتالیں ریاست میں سیاسی ،معاشی اور سماجی عدم استحکام پیدا کرتے ہیں ۔ہمارے ہاں تو احتجاج کرنے کے اسباب اور طریقہ ہائے کار سب سے نرالے ہیں ۔ وجوہات میں ذاتی مفادات اور انائیں جبکہ طریقہ کار میں ریاستی اداروں ،شاہراہوں اور جملہ عوامی معاملات کو مفلوج کرنا شامل ہیں ۔حادثے سے بڑھ کر سانحہ یہ ہے کہ ہر ہڑتالی و احتجاجی گروہ کے پاس اپنے دھرنوں کے جائز ہونے کے جواز اور دلائل بھی ہوتے ہیں ۔آئین کی رو سے پُر امن احتجاج شہریوں کا حق ہے مگر عوام کیلئے مشکلات پیدا کرنا اور راستوں کو بند کرنا اور مخرب الاخلاق تقاریر کرنابھی اسی آئین کی خلاف ورزی ہے ۔ اب مولانا صاحب آزادی مارچ کے نام سے دھرنا دینے کے در پے ہیں ۔اس وقت اس کی ضرورت ہے نہ ملکی صورت حا ل اس کی متحمل ہو سکتی ہے ۔ (امجدمحمود چشتی،میاںچنوں )