کراچی (سٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ نے کورنگی میں 6 ایکڑزمین کی غیر قانونی فروخت کی انکوائری میں ملزم عتیق کی درخواست ضمانت پر نیب سے 4 ہفتوں میں پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔ منگل کو دوران سماعت نیب نے بتایا کہ ملزم کے خلاف اہم ثبوت حاصل کرلیے ۔ عرفان عزیز ایڈووکیٹ نے کہا کہ ملک ریاض نے کراچی میں 30 ہزار ایکڑ زمین پر قبضہ کرلیا اس سے کوئی نہیں پوچھتا۔ چیف جسٹس احمد علی شیخ نے کہا کہ ملک ریاض کا دفاع آپ کریں گے یا فرشتے ؟ اگر ملک ریاض کو کچھ نہیں کہا تو اس کو بھی چھوڑ دیں؟ بڑی عظیم منطق پیش کررہے ہیں۔ ادھر ہائیکورٹ نے شہریوں سے کروڑوں روپے فراڈ کرنے کے الزام میں نامزد مضاربہ سکینڈل کے مرکزی ملزم اظہر شاہ اور عبدالقادر کی درخواست ضمانت پر احتساب عدالت سے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کرلی۔ ملزم کے وکیل نے بتایا کہ سکینڈل کے ٹرائل میں تین برس میں صرف 4 گواہوں نے بیان قلمبند کرایا۔ چیف جسٹس احمد علی شیخ نے استفسار کیا کہ کیس میں متاثرین کتنے ہیں اور کتنی رقم کا شہریوں سے فراڈ کیا گیا۔ نیب پراسیکیوٹرنے بتایا کہ ملزمان نے 300سے زائد افراد سے 31 کروڑ روپے کا فراڈ کیا۔ چیف جسٹس نے ملزم کے وکیل سے مکالمہ کیا کہ آپ کے خیال میں شہریوں کو 31 کروڑ روپے کا کم چونا لگایا گیا، مزید لگنا چاہئے تھا۔ علاوہ ازیں ہائیکورٹ نے کورنگی اور ملیر میں 1600ایکڑزمین پر قبضہ اور غیر قانونی الاٹمنٹ کیس میں سابق سیکرٹری لینڈ آفتاب میمن کی درخواست ضمانت غیر موثر ہونے پر خارج کردی۔