اسلام آباد (ملک سعیداعوان )گندم کے ذخیرہ میں گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں سال 33 لاکھ 73 ہزار ٹن سے زائدکی کمی کا انکشاف ہوا ہے جس کاکابینہ نے نوٹس لیتے ہوئے نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹیوں کے ہفتہ وار اجلاس منعقد کرنے اورمشیر خزانہ کو اشیاء ضروریہ کی دستیابی سے متعلق میڈیا کو اعتمادمیں لینے کی ہدایت کر دی ہے جبکہ کابینہ کے اگلے اجلاس میں گندم کی صورتحال پر دوبارہ بحث ہوگی ۔ دستیاب دستاویز کے مطابق ای سی سی کے بعد گندم کی صورتحال پر کابینہ کے گزشتہ اجلاس میں بحث کی گئی ۔ کابینہ میں انکشاف کیا گیا کہ اس سال سندھ کی جانب سے گندم کی خریداری نہیں کی گئی جس پر کابینہ ارکان نے تشویش کااظہار کیا ہے ۔بعض وزراء نے خدشہ ظاہر کیا کہ ملک میںگندم کم ذخیر ہ کی گئی ہے جس سے بحران پیدا ہو سکتا ہے ۔ اس سے قبل اقتصادی رابطہ کمیٹی کو آگاہ کیا گیا تھا کہ حکومت کی جانب سے گندم کی برآمد پر پابندی کانوٹیفکیشن30جولائی 2019 ئکو جاری کر دیا گیا تھا مگر اس کے باوجود اگست میں 17ہزار650ٹن گندم سمندری اور زمینی راستے سے برآمد ہوئی ہے ۔صورتحال پر نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی نے بھی تشویش کا اظہار کیا۔ دستاویز کے مطابق 5ستمبر 2019ئتک ملک میں 72لاکھ78ہزار ٹن گندم موجود تھی جبکہ گزشتہ سال اسی عرصہ میں ایک کروڑ 6لاکھ 48ہزارٹن گندم کا ذخیرہ ملک میں موجود تھا ۔ حکومت کی جانب سے گیس قیمتوں میں کمی کرنے کے باوجود پنجاب میںتندور پر روٹی اور نان کی قیمت زیادہ ہے ۔