اسلام آباد (خصوصی نیوز رپورٹر) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے بزنس کمیونٹی ملک کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے جو ملکی ترقی و خوشحالی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے ۔ خوشحال بزنس کمیونٹی خوشحال پاکستان کی ضمانت ہے ۔ نیب ایک کاروبار دوست (باقی صفحہ4نمبر13) ادارہ ہے ۔ نیب صرف ریاست پاکستان کے مفادات کا تحفظ کرتا ہے ۔ نیب نے سیلز ٹیکس ، انکم ٹیکس اور انڈر انوائسز سے متعلق بزنس کمیونٹی کے معاملات قانون کے مطابق ایف بی آر کو بھیجے ہیں ۔ نیب زیرو کرپشن سو فیصد ترقی پر یقین رکھتا ہے ، نیب بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے پرعزم ہے ۔نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے ، نیب کی بدعنوانی کی کوششوں کو قومی اور بین الاقوامی معتبر اداروں جیسے ٹرانسپیرنسی ، عالمی اقتصادی فورم، پلڈاٹ اور مشال پاکستان نے سراہا ہے ۔ گیلپ سروے کے مطابق 59 فیصد لوگ نیب پر اعتماد کرتے ہیں۔ ہمارے ملک پر اربوں ڈالر کا قرضہ ہے اور کوئی پتہ نہیں کہ یہ رقم کہاں خرچ کی گئی۔ نیب ان لوگوں کیخلاف مقدمات کی پیروی کر رہا ہے جن کے پاس 1980 میں کچھ نہیں تھا تاہم اب وہ بڑی بڑی عمارتوں کے مالک بن چکے ہیں، انہوں نے یہ رقم کہاں سے حاصل کی ،جن کو ماضی میں کوئی ہاتھ نہیں لگا سکتا تھا، اب ان کے غیر قانونی اقدامات، اختیارات کے ناجائز استعمال، آمدن سے زائد اثاثہ جات، منی لانڈرنگ اور قومی خزانہ کو نقصان پہنچانے کے بارے میں پوچھا جا رہا ہے ۔ نیب معاشرے سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے بڑی مچھلیوں اور طاقتور کو دیکھے بغیر کارروائی کر رہا ہے ۔ نیب نے تین سال کے دوران 487 ارب روپے وصول کر کے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں۔