اسلام آباد (سپیشل رپورٹر؍وقائع نگار خصوصی؍این این آئی؍ صباح نیوز)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ10 سال اقتدار میں رہنے والوں کا تماشا دیکھ لیں، ملک کو 24 ہزار ارب روپے کا مقروض کرنے والے جواب دینے کو تیار نہیں،کسی سے جواب طلب کریں تو کہتے ہیں انتقامی کارروائی ہورہی ہے ،زرداری اور نوازشریف قوم کا لوٹاہوا پیسہ واپس کردیں، ہم انہیں چھوڑ دیں گے ،جو جتنا بڑا مجرم ہے ، اسے جیل میں اتنی زیادہ سہولیات ملی ہوئی ہیں، ہماری جنگ حقوق اور قانون کی بالادستی کی جنگ ہے ،ہم اپنے نبی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم کی سنت پر چلتے ہوئے اقلیتوں کی عبادت گاہوں کا تحفظ کریں گے ، صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ عمران خان ضدی وزیراعظم، پاکستان کو ریاست مدینہ بناکر رہیں گے ، پاکستان اخلاقی اعتبار سے ترقی کرچکا، اب معاشی ترقی بھی کرے گا۔پیر کو یہاں ایوان صدر میں اقلیتوں کے قومی دن کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا مدینہ کی ریاست مسلمانوں کے لئے رول ماڈل ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے ملک میں لوگ سمجھیں کہ مدینہ کی ریاست کیا تھی، مدینہ کی ریاست ایک جدید ریاست تھی۔عمران خان نے کہا پاکستان واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر وجود میں آیا اور میرا نئے پاکستان سے متعلق ایک وژن ہے ۔انہوں نے کہا لوگ سمجھتے ہیں کہ میں ریاست مدینہ کی بات ووٹ لینے کے لئے کرتا ہوں ، میں نے مدینہ کی ریاست کی بات انتخابات کے بعد کی تھی، سب جانتے ہیں کہ پاکستان میں اسلام کے نام پر کن لوگوں نے اپنی سیاسی دکانیں کھولی ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا ریاست مدینہ نئے پاکستان کے لئے ایک رول ماڈل کی حیثیت رکھتی ہے ۔وزیر اعظم نے کہا ہم کوشش کر رہے ہیں کہ جامعات میں باقاعدہ چیئرز دی جائیں اور مدینہ کی ریاست پر پی ایچ ڈی کی جائے اور لوگوں کو سمجھ میں آئے کہ یہ ریاست کیا تھی۔انہوں نے کہا قرآن پاک میں حکم ہے کہ دین میں کوئی زبردستی نہیں تو پھر ہم کیسے آج زبردستی لوگوں کا مذہب تبدیل کراتے ہیں، یہ سب غیر اسلامی ہے ۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا مدینہ کی ریاست میں خلیفہ وقت بھی قانون کے نیچے تھے لیکن آج پاکستان میں تماشا دیکھیں کہ صدر اور وزیر اعظم رہنے والے بڑے بڑے لوگ کرپشن کے کیسز میں اپنی بے گناہی ثابت نہیں کرتے ۔وزیر اعظم نے کہا میں نے اپنے خلاف کیس میں 60 دستاویزات پیش کیں کیونکہ میں پارٹی کا سربراہ ہوں اور جوابدہ ہوں، اسلام میں قانون سے بالاتر کوئی نہیں۔انہوں نے کہا پاکستان میں جن لوگوں نے 24 ہزار ارب روپے قرض ملک پر چڑھایا جب ان سے جواب مانگا جائے تو کہتے ہیں انتقامی کارروائی ہوگئی ،ہماری تباہی کا سب سے بڑا سبب یہ ہے کہ ملک کو 24 ہزار ارب روپے کا مقروض کرنے والے جواب نہیں دے رہے ، ان لوگوں کیلئے جیل میں اے سی اور ٹی وی ملا ہوا ہے ، جو زیادہ ظلم کرتا ہے ،انہیں سہولیات دی ہوئی ہیں۔وزیر اعظم نے کہا ملک میں صرف ایسا نہیں کہ اقلیتوں کو حقوق حاصل نہیں بلکہ دیکھا جائے تو غریب کے بھی یہاں کیا حقوق ہے ؟ اس ملک میں غریب طاقتور کے خلاف مقدمہ جیتنے کا سوچ بھی نہیں سکتے ، تاہم ہماری ہر جگہ جدوجہد ہے کہ نچلے طبقے کو اوپر اٹھایا جائے ۔انہوں نے کہا ہماری جنگ حقوق اور قانون کی بالادستی کی جنگ ہے اور ہم نے پوری طرح اس ملک کو جدید ریاست بنانا ہے ۔غربت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا بلوچستان میں 70 فیصد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے ہیں، اندرون سندھ میں بھی یہی حالات ہیں ،یہ لوگ پیچھے رہ گئے ہیں۔کرتارپور کے بارے میں عمران خان نے کہا مجھے ننکانہ صاحب اور کرتارپور کی اہمیت کے بارے میں اندازہ نہیں تھا تاہم ہم نے انہیں سہولیات فراہم کرنے کا آغاز کردیا ہے اور گرونانک کی 550ویں سالگرہ پر پوری سکھ برادری کو سہولیات فراہم کریں گے ۔انہوں نے کہا ہندو، سکھ، مسیحی برادریوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ ہم اپنے نبیؐ کی سنت پر چلتے ہوئے آپ کی عبادت گاہوں کا تحفظ کریں گے اور آپ کے لئے آسانیاں پیدا کریں گے جبکہ زبردستی کرنے والے لوگوں کے ذہن کو تبدیل کریں گے ۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ عمران خان ضدی وزیراعظم ہیں، وہ پاکستان کو ریاست مدینہ جیسا بنائیں گے ۔ انہوں نے کہا پاکستان کو اقلیتوں کیلئے ایک مثال بنا کر دنیا کو دکھائیں گے ۔ انہوں نے کہا حضوراکرمﷺ نے اقلیتوں کے تحفظ کا معاہدہ کیا، آپﷺ نے ساری زندگی عوامی فلاح و بہبود کیلئے کام کیا۔ سیرت طیبہﷺ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا آپﷺ نے 40 مسیحی وفود کیلئے اپنی چادر مبارک بچھائی۔وزیرمملکت نے کہا ہم نے پارٹی بناتے وقت تین سیشنز کئے تھے اوراس میں فیصلہ کیا تھا کہ پاکستان کو جدید اسلامی فلاحی ریاست بنائیں گے ۔صدر مملکت نے کہا پاکستان اخلاقی اعتبار سے ترقی کرچکا ہے اوراب معاشی طور پر بھی ترقی کرے گا۔ اس موقع پر وزیر مذہبی امور، معاون خصوصی اطلاعات و دیگر بھی موجود تھے ۔علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے صدر عارف علوی سے ملاقات کی اور انہیں اپنے حالیہ دورہ امریکہ سے آگاہ کیا ۔