اسلام آباد، لاہور(نیوز ایجنسیاں، کامرس رپورٹر، 92 نیوز رپورٹ) فیول ایڈ جسٹمنٹ کی مد میں بجلی 4 روپے 68 پیسے فی یونٹ مزید مہنگی کر دی گئی۔ نیپرا نے ملک بھر کے صارفین کے لئے فروری کے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 4 روپے 68 پیسے جبکہ کے الیکٹرک صارفین کے لئے جنوری کے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 3 روپے 27 پیسے فی یونٹ مہنگی کی ہے ، نئی قیمتوں کا اطلاق اپریل کے بلوں میں ہوگا،نیپرا نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔سماعت کے موقع پر چیئرمین نیپرا نے کہا ایندھن کی قلت سے 2 ہزار139 میگاواٹ بجلی کم پیدا ہو رہی ہے ، کے ٹو نیو کلیئر پاور پلانٹ ٹرپ ہوا جبکہ کے تھری ابھی مکمل آپریشنل نہیں ہوا، گزشتہ روز چشمہ میں سی ون پاور پلانٹ بھی فالٹ آیا۔حکومت 40 ہزارمیگاواٹ کی صلا حیت کا دعوی کرتی ہے ، اگر پانچ، سات ہزار میگاواٹ کم ہو بھی گئی تو فرق نہیں پڑنا چاہئے تھا۔ریلیف پیکج کے باعث صارفین پر اضافی بوجھ نہیں پڑے گا۔نیپرا حکام کے مطابق فروری میں ہائیڈل سے 14 فیصدکم بجلی پیدا کی گئی اور اس کمی کو فرنس آئل اور ایل این جی پیداوار سے پورا کیا گیا لیکن عالمی سطح ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔نیپرا سندھ کے رکن رفیق شیخ نے کہا سابقہ ایڈجسٹمنٹ کا آڈٹ کرائیں جبکہ سی پی پی اے اور نیپرا کے اعداد و شمار میں ہر ماہ بڑا فرق آتا ہے ۔ نیپرا حکام کے مطابق ایل این جی کی قلت سے ایک ارب 37 کروڑ 40 لاکھ روپے کا بوجھ پڑااور بجلی صارفین پر 17 پیسے فی یونٹ کا اضافی بوجھ آیا۔نیپرا حکام کے مطابق بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے کراچی کے بجلی صارفین پر 3 ارب 58 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔ادھر پنجاب اور خیبر پختونخوا میں سی این جی سٹیشنز کو گیس کی فراہمی بھی غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دی گئی ۔دوسری جانب ایل پی جی کی قیمت ملکی تاریخ کی بلندترین سطح پرپہنچ گئی،اوگرانے اپریل کیلئے ایل پی جی کی قیمتوں میں 13روپے 34پیسے فی کلومزید اضافہ کردیاجس کے بعدایل پی جی کی ایک کلوکی نئی قیمت 247روپے 12پیسے ہوگئی۔ایل پی جی کا11.8کلوکاگھریلوسلنڈر157روپے 44پیسے مہنگاہوگیا۔مارچ میں ایل پی جی 233روپے 78پیسے فی کلوتھی،گھریلوسلنڈرکی نئی قیمت 2916روپے 11پیسے مقررکردی گئی،مارچ میں گھریلوسلنڈر2758روپے 67پیسے کاتھا،اپریل کیلئے نئی قیمتوں کااطلاق آج سے نافذالعمل ہوگا۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا بجلی کی قیمت میں اضافہ عوام پر ظلم اورانتظامی نااہلی اور نالائقی کی انتہا ہے ، ساڑھے تین سال میں انتظامی نظام کا بیڑہ غرق کردیا گیا ہے ، ن لیگ 14000 میگاواٹ بجلی دے کر گئی، یہ حکومت عوام تک پہنچا بھی نہیں سکی۔دریں اثناء پی ٹی آئی حکومت کے دور میں2سال میں ایل پی جی کی قیمت میں 173 فیصد اضافہ ہوا۔ نئے پاکستان میں 2 سال پہلے 90 روپے فی کلو میں بکنے والی ایل پی جی اب 247 روپے کلو کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی۔ 1067 روپے پر بکنے والا گھریلو سلنڈر2,916روپے اور4,106 روپے پر بکنے والا کمرشل سلنڈر 11,220 روپے پر فروخت ہو گا۔گزشتہ 2سالوں میں گیس کی صارفی قیمت میں 157 روپے فی کلو، گھریلو سلنڈر میں 1853 روپے اور کمرشل سلنڈر میں 7128 روپے کا اضافہ ہوا۔جے جے وی ایل کی بندش کی وجہ سے ماہانہ 15000 میٹرک ٹن کے شارٹ فال کا سامنا ہے ۔ 750,000 گھر وں کی سپلائیجے جے وی ایل پوراکر رہا تھالیکن ایس ایس جی سی کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے جون 2020سے بندپڑا ہے ۔مہنگی ایل پی جی کی درآمد سے سرکاری خزانے کو سالانہ اربوں ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے ۔ لوکل پروڈیوسروں کے پاس 370 فیصد اضافی مارجن ہونے کے باوجودغریب صارفین کو ریلیف نہیں دیا گیا۔