مکرمی !ہمارا موجودہ انتخابی نظام کی بوسیدگی کا کھلا ثبوت ہے اور اس قسم کا کھیل عرصہ دراز سے کھیلا جاتارہاہے سندھ میں پی پی پولیس سے توپنجاب میں مسلم لیگ( ن) پٹواریوں سے جلسہ گاہیں باآسانی بھرلیتی ہے مگر انہیں یہ کون بتائے کہ 3لاکھ ووٹرز میں سے صرف65ہزار لوگ اور وہ بھی مرجھائے ہوئے چہروں کے ساتھ کیوں آئے ، جہاں انتخابی اصلاحات اس وقت وقت کا تقاضہ ہے وہاں سیاستدانوں سے بے زار عوام کو بھی گھروں سے نکالناہے کیونکہ ووٹ ایک قومی فریضہ ہے ایک امانت ہے ،جبکہ یہ بھی قابل غور بات ہے کہمخلص اور ایماندار قیادت دکھائی نہ دینے پر لوگ اپنے ووٹ کا استعمال نہیں کرتے لوگ شکایت کرتے ہیں کہ ہم کس کو ووٹ دیں اور کس کو ووٹ نہ دیں لوگ ہمیں خوشحالی دینے کی بات تو کرتے ہیں مگر پھر یہ ہی لوگ ہمارے ووٹوں سے کامیابی حاصل کرنے کے بعد پیچھے مڑ کربھی نہیں دیکھتے۔ سیاستدان جھوٹ بول کر نوکریوں کا جھانسہ دیکر ووٹ حاصل کرتاہے مگر اس کے بعد وہ اگر اگلے پانچ سال بعد دوبارہ حلقے میں تشریف نہ لائے تو اس پر عوام کا ردعمل یہی ہوگا جو حالیہ انتخابات میں سامنے آیا ہے ۔ ( محمد نعیم قریشی )