سپریم کورٹ نے دیا میر بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم کی تعمیر کے فیصلے پر عملدرآمد کے مقدمہ کی سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ پاکستان میں وقت بدلتے دیر نہیں لگتی‘ کوشش کریں کہ ڈیم 2025ء سے پہلے مکمل ہو جائے‘ عدالت عظمیٰ نے حکومت کو مہمند ڈیم کی تعمیر کے لئے واپڈا کو 200ارب روپے کے فنڈ جاری کرنے کے لئے اقدامات اور ڈیم فنڈ میں عطیات کی فوری وصولی کی ہدایات بھی جاری کیں۔ اس میں شبہ نہیں کہ بجلی کی پیداوار میں اضافے اور پانی کے ذخیرہ کرنے کے حوالے سے مہمند ڈیم ایک کثیر المقاصد اور انقلاب آفریں منصوبہ ہے جس سے 800میگاواٹ بجلی اور 3لاکھ کیوسک پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہو گی۔ اسے نومبر 2024ء تک مکمل ہونا چاہیے ‘ اب جبکہ عدالت عظمیٰ نے بھی ہدایات جاری کر دی ہیں تو یہ ضروری ہے کہ فنڈز کا صحیح استعمال کیا جائے اوراگر ڈیم 2025ء تک مکمل کر لیا جائے تو یہ بہت بڑی کامیابی ہو گی جس کے ملکی معیشت پردور رس مفید اثرات پڑیں گے۔ وطن عزیز کا ہر لمحہ ترقیاتی کاموں کے مبینہ مدت کے اندر مکمل کئے جانے فیصلوں کا متقاضی ہے ورنہ انسانی ترقی کے تازہ ترین انڈکس کے مطابق 189ممالک میں پاکستان کا نمبر 152ہے اور یہ جنوبی ایشیا کے تمام ممالک میں درجہ کے لحاظ سے سب سے پیچھے ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ملکی وسائل کا صحیح اور بروقت استعمال کیا جائے اور تمام ترقیاتی منصوبوں کو ان کی معینہ مدت میں مکمل کیا جائے تاکہ تاخیر کی وجہ سے ترقیاتی منصوبوں لاگت کے تخمینوں میں اضافہ نہ ہو اور عوام ان منصوبوں کے ثمرات سے بروقت مستفید ہو سکیں۔