ملتان،اسلام آباد، کراچی، لاہور ( کرائم رپورٹر ، خبر نگار، مانیٹرنگ ڈیسک، سپیشل رپورٹر،سٹاف رپورٹر ) پی ڈی ایم کے رہنماؤں کو 30 نومبر کو ہونے والے جلسے کے لئے قلعہ کہنہ قاسم باغ سٹیڈیم کا دورہ کرنا مہنگا پڑ گیا، سیاسی رہنماؤں اور ورکرز کی طرف سے سٹیڈیم کا دورہ کرنے پر لوہاری گیٹ پولیس نے علی قاسم گیلانی، جاوید صدیقی، شیخ طارق رشید، عبد الوحید آرائیں اور عبد القادر گیلانی سمیت 30 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا جبکہ 35 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ ایف آئی آر میں کار سرکار میں مداخلت، سٹیڈیم کا تالا توڑنے اور زنجیر چوری کرنے کے الزامات لگائے گئے جس پر پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے شدید احتجاج کیا ۔ سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی موسی گیلانی سمیت 7 افراد کو چہلیک تھانہ کی پولیس نے گرفتار کیا ۔ تھانہ میں عباس راں ، رانا سجاد سمیت 7 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے ۔دریں اثنا پولیس تھانہ جلالپور،شجاعباد،لوہاری گیٹ اور چہلیک میں منور قریشی،عارف شاہ سمیت 35 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ ادھر پی ڈی ایم کے خلاف ایک اور مقدمہ تھانہ چہیلک میں درج کیا گیا جس میں یوسف رضا گیلانی کے بیٹے عبدالقادر گیلانی ، علی موسی، علی قاسم، علی حیدر سمیت ن لیگ کے رہنما بھی نامزد کیے گئے ہیں ۔پولیس کا کہنا ہے کہ سید علی موسیٰ گیلانی کو گرفتار نہیں کیا گیا بلکہ وہ خود کارکنان سے ملنے کے لیے تھانے کے اندر آئے ہیں ۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری اور وزیراطلاعات سندھ ناصرشاہ نے علی موسیٰ گیلانی کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ علی موسیٰ گیلانی کی گرفتاری سلیکٹڈ حکمرانوں کی غنڈہ گردی ہے ۔ پنے ٹویٹ میں مریم نوازنے پیپلز پارٹی کے رہنما علی موسیٰ گیلانی اورساتھیوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے ایسے اوچھے ہتھکنڈے سلیکٹڈ حکومت کے خاتمے کی تحریک کو اور تیز کریں گے ۔