مکری! مکران بلوچستان کا ایک مشہور ڈویژن ہے جو تین اضلاع ضلع کیچ، ضلع پنجگور اور ضلع گوادر پر مشتمل ہے۔ انتظامہ کی نااہلی کی وجہ سے ایک سال سے مکران کی حالات ناساز ہیں۔ مکران میں مہنگائی نے اپنے جڑیں مضبوط کر لی ہیں۔ مکران ڈویژن میں ایرانی ایک لیٹر پٹرول کی قیمت دو سو پچاس ہے۔ گوادر کو سی پیک کی سنیٹر کہا جاتاہے مگریہاں بھی غیر قانونی ٹالرز کا مسئلہ چل رہاہے ۔ مسئلہ حل کرنے کے لیے " حق دو تحریک" شروع کی اس تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت اللہ ہیں۔ گوادر کے عوام نے پچاس دن مسلسل احتجاج کیا مگر حکومت بلوچستان نے مسئلہ حل کرنے کے بجائے رات چار بجے احتجاج کرنے والوں پر تشدد کیا۔ اس کے علا وہ، کل رات پنجگور میں چوروں نے ایک دکان کی چھت توڑ کر سارا سامان لوٹ لیا۔ جب کہ کیچ میں مہنگائی کی خلاف احتجاج ہوا۔ احتجاج کی وجہ انتظامیہ کی جانب سے غیر قانونی سسٹم رائج کرنا سے ایک ٹوکن کی قیمت دو لاکھ ہے جبکہ ایک گاڑی کے لیے ایک ٹوکن دیا جاتا ۔ یاد رہے کہ چوبیس گھنٹوں میں ہزاروں گاڑیاں پاک اور ایران بارڈرسے گزرتی ہیں۔ اور یہ تمام پیسہ کرپٹ انتظامیہ کی جیبوں میں جاتا ہے ٹوکنوں کی قیمت کی وجہ سے مکران میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمت بڑہ گئی ہے۔ آج کیچ میں مختلف شعبوں اور ایسوسیشنوں نے احتجاج کیا ۔ حکومت بلوچستان سے دراخوست ہے اس مسئلہ پر توجہ دے تاکہ عوام احتجاج کرنے مجبور نہ ہوں۔(عطاء اللہ دشتی، کیچ بلوچستان)