ڈھاکہ ،نیویارک(این این آئی، نیٹ نیوز )اقوام متحدہ نے بنگلہ دیش میں پناہ گزین روہنگیا مسلمانوں کو ایک دور افتادہ جزیرے پر منتقل کرنے کا منصوبہ تیارکیا ہے ۔ دوسری جانب انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والی تنظیموں اور ماہرین نے اس منصوبے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کی دور دراز ساحلی علاقے میں موجود جزیرے پر منتقلی سے ایک نیا بحران جنم لے سکتا ہے ۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ جس جزیرے پر روہنگیا مسلمانوں کو منتقل کیا جا رہا ہے وہاں پر بنیادی سہولیات نام کی کوئی چیز نہیں۔ اس کے علاوہ وہاں پر سیلاب کا ہروقت خطرہ رہتا ہے ۔ حتیٰ کہ سمندر کی لہریں کسی بھی وقت اس جزیرے پر چڑھائی کرسکتی ہیں ۔اقوام متحدہ کے اس خفیہ منصوبے کی تفصیلات برطانوی خبررساں ادارے کو ملی ہیں،مجوزہ طورپر بنگلہ دیش کے جس جزیرے کو روہنگیا پناہ گزینوں کے لیے منتخب کیا گیا ہے سے مقامی سطح پر جزیرہ باسان چار کے نام سے جانا جاتا ہے ۔ اقوام متحدہ کی دستاویز کے مطابق روہنگیا پناہ گزینوں کوباسان چار جزیرے پر منتقل کرنے سے کوکس بازار کیمپ پر آبادی کا بوجھ کم کرنے میں مدد ملے گی۔ یہ جزیرہ خلیج بنگال میں واقع ہے اور بنگلہ دیش میں عارضی طورپرآباد کئے گئے روہنگیا مسلمان پناہ گزینوں کو کشتیوں کی مدد سے چند گھنٹے کے فاصلے کے بعد اس جزیرے پر منتقل کیا جاسکے گا۔