پشاور(سٹاف رپورٹر) قبائلی علاقوں میں عدالتوں کے قیام کے فیصلے کے بعد قبائلی اضلاع میں پہلی ایف آئی آر کا اندراج ہوگیا،ایف آئی آر ضلع مہمند کی تحصیل امبار میں درج کی گئی ہے جس میں دہشتگردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں یوں قبائلی اضلاع میں نئے نظام کا آغاز ہوگیا ہے ۔ گزشتہ روز تحصیل انبار کے علاقہ درادو کے لیوی انچارج صوبیدار میجر صمد اﷲ خان کی طرف میجر پشم گل کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کی گئی جس میں تاج محمد کو والدسمیت دیگر افراد کو ملزمان نامزد کیاگیا ہے جن پر الزام ہے کہ 27جنوری کو مسمی علی بہادر کو ہائیکورٹ کے فیصلے اور جرگہ کی سفارشات کی روشنی میں نیپرائٹ مائن کا قبضہ دلوانے کیلئے سرکاری اہلکار اور جرگہ ممبران موقع پر پہنچے تو ملزمان نے ان پر فائرنگ کردی خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جسکے بعد فوری کارروائی کرتے ہوئے بعض ملزمان کو موقع پر ہی گرفتار کرلیاگیا ملزمان کیخلاف گزشتہ روز علاقہ کی پہلی ایف آئی آر درج کی گئی جس میں دہشتگردی کی دفعات شامل ہیں ۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی طرف سے فوجداری مقدمات میں جرگہ کو غیرقانونی قرار دینے کے بعد یہ قبائلی اضلاع کی پہلی ایف آئی آر ہے ۔