اسلام آباد(92 نیوز ) وفاقی دارالحکومت میں ہندو مذہب کے پیروکاروں کیلئے کرشنا مندر کی تعمیر کے معاملہ پر وفاق المدارس العربیہ پاکستان نے اسلامی نظریاتی کونسل سے رجوع کرلیا۔ناظم اعلیٰ وفاق المدارس العربیہ محمد حنیف جالندھری نے چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز کے نام لکھے خط میں کہا ہے کہ پاکستانی عوام مذہبی و دینی معاملات میں بہت حساس واقع ہوئی ہے کیونکہ جب سے حکومت پاکستان کی طرف سے اسلام آباد میں کرشنا مندر کی تعمیر کیلئے پلاٹ اور خطیر رقم مہیا کرنے کا اعلان اور سنگ بنیاد کی تقریب ہوئی ہے تب سے عوام کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے اور سوشل میڈیا اور مختلف ذرائع پر لوگ مندر کی تعمیر رکوانے کا مطالبہ کررہے ہیں۔اسلامی مملکت کے شہروں بالخصوص دارالحکومت میں غیر مسلموں کی عبادت گاہ تعمیر کرنا یا پلاٹ مختص کرنا حساس مذہبی معاملہ ہے اس معاملہ پر فقہی اور شرعی پہلوؤں پر غور کیا جائے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہندو مندر کی تعمیر کا معاملہ اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاس کے ایجنڈا میں شامل کیا جائے ۔حنیف جالندھری نے خط میں چار سوالات کئے ہیں جس پر اسلامی نظریاتی کونسل سے رہنمائی مانگی گئی ہے ۔ خط میں کہا ہے کہ کیا دارالسلام میں نئے مندر کی تعمیر جائز ہے ؟ کیا مندر کی تعمیرکیلئے مسلمانوں کی آمدنی ،ٹیکسز،امداد میں سے فنڈز دینے کی گنجائش ہے ؟ آئین و قانون اور شریعت کے احکام میں تصادم کی صورت میں علمائے دین کی کیا رہنمائی ہے ؟۔