لاہور(انور حسین سمرائ) محکمہ زراعت پنجاب کی طرف سے صوبے میں کاشتکاری میں پانی کے بہتر استعمال و بچت کے لئے کسانوں کو فراہم کیے جانے والے لیزر لینڈ لیولر کے منصوبے میں سبسڈی اور قیمت کی مد میں 2ارب 37کروڑ کی مبینہ خورد برد کرنے کی منصوبہ بندی کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے ، یہ کرپشن چینی فراڈ کی طرز پر کی جارہی ہے ۔اس بات کا انکشاف انور حسین سمراء نے پروگرام نائٹ ایڈیشن میں اینکر پرسن شازیہ اکرام سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ روزنامہ 92کی تحقیقات کے مطابق محکمہ زراعت کے ایک سینئر اہلکار کے مطابق حکومت کی طرف سے منصوبے کے اعلان سے قبل کوالٹی کے مطابق مشین کی اوپن مارکیٹ میں کم از کم قیمت 2لاکھ 90ہزار اور زیادہ سے زیادہ 5لاکھ تھی ، حکومت نے ایک مشین پر ون ٹائم 2لاکھ 50ہزار کی سبسڈی کسان کو فراہم کرنی تھی جس سے کسان کو مہنگی سے مہنگی مشین کی خریداری پر آدھی قیمت ادا کرنا تھی لیکن محکمہ زراعت نے قیمتیں بڑھاکرکم سے کم قیمت4لاکھ65ہزار جبکہ زیادہ سے ذیادہ 6لاکھ 95ہزار مقر ر کی ہے ۔ پری کوالیفائی کی گئی فرموں میں ہر ایک فرم کی مشین کی قیمت مختلف ہے جس سے خدشہ ہے کہ بڑھے پیمانے پر کمیشن بنایا جارہا ہے ، اب اس مقرر کردہ قیمت پر سبسڈی کی مبینہ بندر بانٹ مشین فراہم کرنے والی فرموں اور محکمے کے افسران کے درمیان ہوگی ۔ ایک فرم کے سکریپر کے وزن اور سائز کی وجہ سے قیمتیں مختلف ہیں ،حکومت کی طرف سے سبسڈی پر خریداری کے اعلان کے بعداوپن مارکیٹ میں مشین کی قیمتوں میں ایک لاکھ سے دو لاکھ کا اضافہ ہوا ہے ، لیز رمیں استعمال کی گئی مقامی مشینری کے معیار کی منظوری کسی بھی حکومتی لیبارٹری سے نہیں لی گئی، کچھ ایسی فرموں کو بھی پری کوالیفائی کیا گیا ہے جنہوں نے جعلی کاغذات جمع کروائے تھے اور کچھ فرموں کو زراعت کے افسران کی پشت پناہی بھی حاصل ہے ۔کاشتکار چو دھری سلیم اﷲ تارڑ نے بتایا کہ قرعہ اندازی میں ان کی مشین نکلی ہے لیکن افسوس ناک بات یہ ہے کہ جو مشین سکیم سے قبل 2لاکھ 90ہزار کی تھی اب اس کی قیمت 5لاکھ کردی گئی ، عدالت میں فراڈ پر درخواست دائر بھی کریں گے ۔ڈائریکٹر جنرل اصلاح آبپاشی ملک محمد اکرم نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ امسال کسانوں کو سبسڈی پر 1700 مشینیں فراہم کی جائیں گی ایک مشین پر سبسڈی 2لاکھ 50ہزار دی جائے گی،قیمتوں کے تعین میں تمام پراسس کو اپنایا گیا ہے اور شفاف طریقے سے طے کی گئی ہیں ۔ لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ ہم نے پہلے بھی کہا تھا کہ بجلی اورگیس کے بل نہیں لئے جائیں گے ، کرایہ داروں کیلئے بھی پالیسی آرہی ہے ، 14اپریل تک لاک ڈائون رہے گا سختی بھی کرینگے لیکن اس کے بعد مرحلہ وار اس میں نرمی کی جائے گی۔ مشیر اطلاعات کے پی کے اجمل وزیر نے کہا کہ ہم نے 1299 ڈاکٹر کنٹریکٹ پر لئے ہیں جبکہ باقی پبلک سروس کمیشن کے ذریعے آئے ہیں ، کون سے شعبے کھولنے ہیں اس حوالے سے دو تین روز میں فیصلہ کرینگے ،احساس جیسا شفاف پروگرام میں نے اپنی زندگی میں نہیں دیکھا۔ ماہرمعاشیات مزمل اسلم نے کہا کہ اس وقت پورا ملک بحران کا شکار ہے لیکن اس میں پاکستان کیلئے ایک چانس بھی ہے کہ کیونکہ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان سے ہر وہ چیز کرائی جس سے معیشت پر منفی اثرات پڑ رہے تھے ۔ ویت نام،بنگلہ دیش اوربھارت کی طرح ہماری ایکسپورٹ متاثرنہیں ہوگی۔