مکرمی !کپتان اور عوام میں ایک چیز قدر مشترک ہے اور وہ یہ کہ عوام و حکمران جماعت بالخصوص عمران خان کو آجکل مشکل ترین حالات کا سامنا ہے، مہنگائی ہو یا بدانتظامی دونوں ہی براہ راست زد پہ ہیں، آخر ماجرا کیا ہے کہ ایک کے بعد ایک اسکینڈل، ایک کے بعد ایک پریشانی اٹھ کھڑی ہوتی ہے۔ اور پے در پے بحرانوں، میڈیا ٹرائیل، پروپیگنڈوں، مصنوعی و حقیقی مہنگائی کے نتیجے میں عمران خان کی مقبولیت کا گراف جس قدر نیچے جارہا ہے اس قدر ہی پریشانی میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے کیا عمران خان واقعی نااہل ہیں یا ان کو نااہل ثابت کرکے راستے سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا ہے ایک مخصوص و روایتی طریقے سے دکھایا تو یہی جارہا ہے کہ جیسے تمام تر بگاڑ، بدانتظامی و لاقانونیت اور مہنگائی کی وجہ عمران خان ہے، مزید بات کرنے سے پہلے موجودہ آٹے کے بحران کا سرسری جائزہ لیں تو بہت سے شکوک پیدا ہوجاتے ہیں کہ یہ ایک منظم سازش ہے جس کا مقصد تو صاف واضح ہے کہ آٹا بحران بہانہ ہے عمران خان نشانہ ہے کیونکہ گندم کا یکدم غائب ہوجانا سمجھ سے بالاتر ہے، کہا جارہا ہے کہ حکومت کے ایک وزیر اور جہانگیر ترین اس گریٹ گیم کے پیچھے ہیں تو اس سے یکسر انکار نہیں کیا جاسکتا کیونکہ ماضی میں جہانگیر ترین آٹے اور چینی کا مصنوعی بحران پیدا کرکے اربوں روپے بٹور چکے ہیں لیکن وہ بحران مشرف کی مقبولیت میں کمی آنے کا ایک بڑا سبب ثابت ہوا تھا بالکل اسی طرح موجودہ بحران نے عمران خان کو کہیں کا نہیں چھوڑا، اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ مشرف کو امریکی پالیسی کے تحت ہٹایا گیا جس کے لیے مہنگائی، لال مسجد کارڈ، وکلا تحریک اور سانحہ بینظیر ایٹم بم ثابت ہوا، میڈیا نے جم کر مشرف کے خلاف مہم چلائی نتیجتاً مشرف کو جانا پڑا بالکل اسی طرز پر اب عمران خان کو راستے سے ہٹانے کے آثار نمایاں ہوگئے ہیں، عمران خان اگر جائز کام بھی کرتے ہیں تو مخصوص میڈیا گروہ اسے منفی رنگ دینے کی کوشش کرتے ہوے اس کا تمسخر اڑاتے ہیں حکومتی ٹیم کر کیا رہی ہے۔ لہٰذا اس تمام تر صورتحال میں عمران خان کو محتاط ہونا پڑیگا کیونکہ نشانہ فقط وہ ہیں۔ ( انشال راؤ)