اسلام آباد (92 نیوز رپورٹ،این این آئی) منی بجٹ نے مہنگائی کی آگ پرمزید تیل چھڑک دیا،گاڑیوں اورموبائل فون کال سمیت مختلف اشیا پرٹیکس بڑھ گئے ہیں،ای سی سی کی منظوری کے بعد امپورٹڈگاڑیوں کے ٹیکس اورڈیوٹی میں اضافہ کردیاگیا،موبائل فون کارڈپر10کی بجائے 15روپے ٹیکس دیناہوگا۔660سی سی سے 3500سی تک کی گاڑیاں مہنگی ہونگی،660سی سی کی 15لاکھ روپے سے کم ہرگاڑی کی قیمت میں 47ہزارروپے اضافہ متوقع ہے ،800سی سی کی20لاکھ سے کم ہرگاڑی کی قیمت میں57ہزار،1000سی سی کی 30لاکھ روپے سے کم کی ہرگاڑی کی قیمت میں 67ہزار،1500سی سی کی 40لاکھ روپے سے کم قیمت کی ہرگاڑی کی قیمت میں ایک لاکھ،1800سی سی کی 50لاکھ روپے سے کم ہرگاڑی کی قیمت میں ڈیڑھ لاکھ،2ہزارسی سی کی 60لاکھ روپے سے کم کی ہرگاڑی کی قیمت میں 2لاکھ 29ہزار،2500سی سی کی ایک کروڑسے کم کی ہرگاڑی کی قیمت میں 3لاکھ 68ہزار،3000سی سی کی سواکروڑسے کم کی ہرگاڑی کی قیمت میں4لاکھ 17ہزاراور3500سی سی کی ڈیڑھ کروڑروپے سے کم ہرگاڑی کی قیمت میں 5لاکھ 12ہزارروپے اضافہ ہونے کاامکان ہے ۔دوسری جانب منی بجٹ کے بعد 100 روپے کے ری چارج پر موبائل صارفین کو 90روپے کی بجائے 87روپے کا بیلنس ملے گا ۔ منی بجٹ میں ٹیلی کام سروسز فراہم کرنے والی کمپنیوں کے بیلنس ری چارج پراضافی ٹیکس لینے کا اعلان کیا گیا۔قبل ازیں100 روپے کے ری چارج پر 90.3 روپے کا بیلنس ملتا تھا مگر اب ایسا نہیں ہوگا،اب صارفین کو ہر 100 روپے کے ری چارج پر 3.9 روپے کا اضافی ود ہولڈنگ ٹیکس ادا کرنا ہوگا،اس طرح اب ہر 100 روپے کے ری چارج پر 90.9 کی بجائے 86.96 روپے کا بیلنس ملے گا۔اسکا اطلاق تمام سروسز کے صارفین پر ہوگا۔ٹیلی کام کمپنیوں کی جانب سے بیلنس میں اضافی کٹوتی کے بارے میں صارفین کو آگاہ کرنے کیلئے ایس ایم ایس بھی ارسال کئے گئے ہیں۔