لاہور( حافظ فیض احمد) ایف آئی اے حکام نے منی لانڈرنگ و وائٹ کالر کرائم، میں ملوث گروہ کو قانون کی گرفت میں لانے اور اس کی روک تھام کے لئے ایف آئی اے کے افسران اور عملے کو خصوصی ٹاسک سونپ دئیے ہیں ، اس حوالے سے ماہرین کی خدمات حاصل کی گئی ہے اور ایف آئی اے افسران اور عملے کو ٹریننگ ورکشاپ کے ذریعے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال، قانونی تقاضوں کے مطابق کیس کی پیروی کرنے اور عصر حاضر کے متعلقہ امور کے متعلق تربیت بھی شروع کردی گئی ہے ، جن ماہرین کی خدمات حاصل کی گئی ہیں ان کا منی لانڈرنگ ، ڈیجیٹل فرانزک اور وائٹ کالر کرائم کے حوالے سے وسیع تجربہ ہے ، یہ ماہرین بالخصوص ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل،اینٹی کرپشن سرکل،بنکنگ سرکل اور اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل کے افسران اور اہلکاروں کو تربیت دیں گے ، ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے وائٹ کالر کرائم میں ملوث افراد کے گرد گھیرا تنگ کیا جائے گا ، ایف آئی اے حکام کی جانب سے چھاپوں کا سلسلہ تیز ہونے پر منی لانڈرنگ میں ملوث گروہ کے ارکان نے بھی اپنی حکمت عملی تبدیل کر لی ، کئی گروہ دبئی شفٹ ہو گئے ، بعض افراد پوش علاقوں سے نکل کر رورل ایریا میں شفٹ ہو گئے تھے ، لاہور کے تجارتی علاقوں شاہ عالم،اعظم مارکیٹ، پاکستان مارکیٹ،لوہاری گیٹ،گلبرگ،منٹگمری روڈ،میکلوڈ روڈ،بادامی باغ، ٹرک اڈا، اچھرہ اور دیگر علاقوں میں منی لانڈنگ اور حوالہ کا کام کیا جاتا ہے ، پنجاب کے دیگر اضلاع میں بھی ہنڈی حوالہ میں ملوث گروہ موجود ہیں، ، ایف آئی اے کے مطابق لاہور،گجرات، کھاریاں، شیخوپورہ، ڈسکہ، فیصل آباد اور دیگر علاقوں چھاپے مار کر منی لانڈرنگ اور ہنڈی حوالہ میں ملوث کئی ملزمان کو گرفتار کیا گیا ، ان کے قبضہ سے کروڑوں روپے مالیت کی نقدی اور ہنڈی حوالہ کی رسیدیں برآمد کی گئی ہیں ۔