حیدرآباد(نمائندہ 92نیوز)احتساب عدالت حیدرآبادمیں منی لانڈرنگ اور کرپشن کیس کی سماعت کے موقع پر نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ اقبال زیڈ احمد کمپنی کے دو نائب قاصد طارق اور رمضان نے ذاتی اکائونٹ سے 55کروڑ نکلوائے جبکہ اکائونٹنٹ سلامت کے پاس 22کروڑ روپے ہونے کے شواہد ملے ہیں،طارق 47برس سے اقبال زیڈ احمد کمپنی کا ملازم ہے ۔ نیب ذرائع کے مطابق تینوں ملازمین کے بینک اکاؤنٹس سے ڈھائی ارب کی غیر ملکی کرنسی کی ٹرانزیکشن ہوئی۔سماعت کے موقع پر اقبال زیڈ احمد طبی بنیادوں پر عدالت میں پیش نہیں ہوئے ، نیب کراچی نے تینوں ملازمین کو عدالت میں پیش کیا، عدالت نے 11 روزہ تفتیشی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔ اس موقع پر اقبال زیڈ احمد کے وکیل نے استفسار کیا کہ نیب والے بتائیں کہ نائب قاصد کا کام کیا ہوتا ہے ۔ احتساب عدالت کے جج انعام علی کلہوڑو نے ریمارکس دیئے کہ تینوں ملزمان کو نجی ڈاکٹرز، کھانا اور خاندان کے افراد سے ملاقات کرائی جائے ۔ جج نے اقبال زیڈ احمد کے وکیل کو ہدایت کی کہ اقبال زیڈ کی جانب سے ان کا خیال بھی اسی طرح رکھا جائے جیسے ان کا رکھا گیا ہے ۔ وکیل نے بتایا کہ اقبال زیڈ احمد دل کے عارضے کے باعث این آئی سی وی ڈی میں داخل ہیں۔ عدالت نے آئندہ سماعت 27 نومبر تک ملتوی کردی۔