میسا چیوسیٹس(نیٹ نیوز) امریکی ماہرین نے قراردیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیاں قدیم تہذیب سندھ کے زوال کی اہم وجہ ہیں اور ان ہی کے باعث موہن جوداڑو اور ہڑپہ تہذیب دھیرے دھیرے تباہی سے دوچار ہوکر فنا ہوگئیں۔ امریکہ کے ووڈز ہولز اوشیانو گرافک انسٹیٹیوشن کے ایک نئے تجزیہ کے مطابق عمدہ شہر، گودام، نکاسی کے نظام اور بہترین شہری سہولیات ہونے کے باوجود چار ہزار سال پرانی یہ تہذیب موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے روبہ زوال ہوکر فنا ہوگئی تھیں۔ موسمیاتی تبدیلیوں سے یہ خطہ ناقابل رہائش ہونے لگا تھا۔1800 قبل مسیح میں قدیم تہذیب کے باشندوں نے اس شہر کو خیرباد کہنا شروع کیا اور ہمالیہ کے دامن میں جاکر چھوٹے چھوٹے گاؤں میں رہنا شروع کردیاتھا۔2500 قبل مسیح میں ہڑپہ تہذیب کا موسم بدلنا شروع ہوا ۔ مون سون کے بگاڑ نے پوری وادی سندھ میں کھیتی باڑی کو ناممکن بنادیا تھا، اس دوران بحیرہ روم کے طوفان ہمالیائی سلسلہ سے ٹکراتے تھے اور پاکستانی علاقوں میں تھوڑی بہت بارش کی وجہ ضرور بنتے تھے لیکن مون سون نہ ہونے کی وجہ سے دریاؤں کا بہاؤ شدید متاثر ہوا۔ اسی لئے وادی سندھ کے لوگوں نے دیگر علاقوں میں سکونت اختیار کی اور یوں دھیرے دھیرے پوری بستی ہی خالی ہوگئی۔