پشاور(خبرنگار) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ موجودہ اسمبلی متنازعہ اورعمران خان حکومت حماقتوں کا مجموعہ ہے ، نیشنل اکنامک پلان کی ہمیں ضرورت ہے ، امریکہ نے نائن الیون کے بعد افغانستان پر چڑھائی کرکے سازش کے تحت امت مسلمہ کو نشانہ بنایا،مسلم ممالک میں انتشار پھیلانے کی راہ ہموار کی۔پشاور میں ن لیگ کے سابق ضلعی صدر حاجی صفت اللہ کی جے یوآئی میں شمولیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ناکام اور نااہل حکومت کی حماقتوں کی وجہ سے آرمی چیف بھی مذاق بن گئے ، اس اسمبلی کو آرمی چیف کی توسیع کی قانون سازی کاحق نہیں دے سکتے ورنہ یہ قانون متنازعہ ہوگا، کیوں کہ یہ اسمبلی متنازعہ ہے اور عمران خان حکومت حماقتوں کا مجموعہ ہے ، جمہوریت پریقین رکھتے ہیں تو ملک میں فوری طور پر نئے شفاف عام انتخابات کرائے جائیں تاکہ ملک بحرانوں سے نکل سکے ۔ پرویز مشرف موجودہ وقت میں فوج کے سربراہ نہیں بلکہ سیاسی پارٹی کے سربراہ ہیں ،جس طرح دیگر سیاستدانوں کے خلاف عدالتی فیصلوں کا خیر مقدم کیاجاتا ہے اسی طرح پرویز مشرف کے خلاف فیصلے پر بھی بیانات جاری نہیں کرنے چاہئے ، ایسے بیانات اداروں میں ٹکراؤ کی صورتحال پیدا کرتے ہیں، حالات سنگین ترین ہیں، پھونک پھونک کرقدم رکھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ اور کرپشن کیسز ہوں یا نیب کی تحریک اس کے پیچھے اصل ایجنڈا ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا ہے اور اسی مقصد کے لیے عمران خان کو اقتدار دیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ جے یو آئی نے کہا تھا کہ فاٹا سے متعلق ریفرنڈم کرایا جائے ،قبا ئلی عوام کے ساتھ اربوں روپے دینے کا وعدہ کیا گیا ہے جو ایفا نہ ہوا ،بیرونی ایجنڈے کے تحت فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کیا گیا ،ہماری خارجہ پالیسی ایک تقریر کا نام ہے ،او آئی سی کے متوازی کانفرنس سے سعودی عرب ناراض ہو گاپاکستان سے سعودی عرب بھی ناراض ہو گیا ہے اور ملائشیا بھی۔