نیویارک (نیوزایجنسیاں )انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سربراہ نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کی طرف سے ڈرانے دھمکانے کی کوشش کے باوجود گروپ کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر آواز بلند کرنے سے نہیں روکا جا سکتا۔ مالیاتی جرائم کی تفتیش کرنے والے بھارتی محکمے نے حال ہی میں ایمنسٹی کی مقامی برانچ پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ زرمبادلہ کے حوالے سے بھارتی قواعد کی خلاف ورزی کر رہی ہے ۔ یہ الزام ایمنسٹی کی طرف سے کشمیر پر مودی حکومت کے اقدامات پر تنقید کے بعد سامنے آیا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سربراہ کُمی نائیڈو کے مطابق مودی حکومت نے بھارت میں ایمنسٹی کو کچلنے کی کوشش کی ہے ۔ایمنسٹی انڈیا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیرمیں لاک ڈاؤن کو 40 روزسے زائد ہوچکے ہیں۔ نظربندی کے قوانین کے تحت ہزاروں سیاسی رہنماؤں ، سماجی کارکنوں اورصحافیوں کو خاموش کرانا جاری ہے جو انسانی حقوق کے بین الاقوامی معیار کے منافی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کی تاریخ میں پیلک سیفٹی ایکٹ کو کئی بار غیر قانونی طریقے سے استعمال کیا جا چکا ہے ۔ مقبوضہ کشمیرکے سابق وزیراعلی فاروق عبداﷲ پر پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرنا بھارتی حکومت کی جانب سے قانون کی کھلی خلاف وزری ہے ۔ بھارتی حکومت کا یہ اقدام مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف وارزیوں کی ایک اورمثال ہے ۔ سیاسی رہنمائوں کے خلاف قانون کا ظالمانہ استعمال بھارتی حکومت کی بے ایمانی کو صاف ظاہر کرتا ہے ۔