اسلام آباد (سپیشل رپورٹر) وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ بھارت ہندوتوا کے لئے پوری تاریخ مسخ کررہاہے ، دنیاجان لے مودی حکومت جہاں حالات کولے جارہی ہے ،واپسی ناممکن ہوگی، بھارت نے ہندوتواکی فلاسفی وہاں تک پہنچادی جہاں ان کودوسراکوئی نظر نہیں آتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ سال 26 فروری کو بھارتی جارحیت کا پاک فوج کی جانب سے منہ توڑ جواب دینے کے حوالے سے سالانہ یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، کشمیر کمیٹی کے چیئرمین فخر امام اور کابینہ وپارلیمنٹ کے ارکان نے شرکت کی۔وزیرا عظم نے کہا پاک فوج نے جس طرح بھارت کی جارحیت کاجواب دیا،اس پرفخرہے ، پاکستان کامشکل وقت نکل گیا،اب ملک آگے بڑھے گا، آپ دیکھیں گے کہ پاکستان وہ عظیم ملک بننے جارہاہے جوقائد اعظم کاخواب تھا۔ وزیراعظم نے کہا جس طرح سے قوم اس بحران سے گزری،بحیثیت پاکستانی اس پر فخر ہے ۔انہوں نے کہا لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارت نے جو حرکت کی، اس معاملے پر پاکستان نے انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور پاکستان کی سمجھداری کے باعث صورتحال زیادہ نہیں بگڑی۔عمران خان نے کہا ہم بھی صورتحال خراب کرسکتے تھے لیکن ہم نے سنجیدگی کا مظاہرہ کیا اور جب دیکھا کہ بھارتی جارحیت میں جانی نقصان نہیں ہوا تو پھر اس کے مطابق جواب دیا گیا، بھارتی پائلٹ کی واپسی بھی ایک ذمہ دار ملک ہونے کی نشانی تھی۔انہوں نے کہا مقبوضہ کشمیر میں پلوامہ واقعے کے بعد اندازہ تھا کہ بھارت کوئی جارحیت کرے گا،اس لئے پاکستان بھارت کی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کے لئے تیار تھا۔وزیراعظم نے بتایا 26 فروری کی رات 3 بجے ائیرچیف نے بھارت کی جارحیت کی خبر دی تھی جس کے بعد آرمی چیف اورائیرچیف کی باتیں سن کر مجھے بھی حوصلہ ہوا۔انہوں نے کہا پاک فوج نے جس طرح بھارت کی جارحیت کا جواب دیا، اس پر فخر ہے ، بھارتی جارحیت کے خلاف تمام جماعتیں ایک پیج پر تھیں۔عمران خان نے کہا بھارت اس وقت بڑی مشکل میں پھنس گیا ہے اور جس بھارت کو میں جانتا تھا، وہ بڑے خطرناک راستے پر چل پڑا ہے ، اس راستے سے واپسی بہت مشکل ہے ۔وزیراعظم نے کہا ہندو انتہاپسند تنظیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ(آر ایس ایس) کے نظریے پر جو بھی قوم گئی ہے پھر خونریزی ہی ہوئی ہے ،بھارتی اقدامات کا زیادہ نقصان بھارت کو ہی ہوگا۔بھارت میں متنازعہ شہریت قانون پر عمران خان نے کہا 20کروڑ مسلمانوں کو نشانا بنایا گیا،دنیا کی تاریخ میں اتنی بڑی اقلیت کو کبھی نشانہ نہیں بنایا گیا،بھارت کے اقلیتوں کے خلاف اقدامات پر عالمی برادری کو کھڑا ہونا ہوگا۔عمران خان نے کہا آر ایس ایس کے غنڈے دہلی میں لوگوں پر تشدد کررہے ہیں ، عالمی برادری کو بھارت سے پوچھنا ہوگا، دنیا کو دیکھنا ہوگا آر ایس ایس کی مودی حکومت حالات کو کہاں لے جارہی ہے ۔نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم نے کہا بھارتی جارحیت کا جس طرح جواب دیا، پوری دنیا یاد رکھے گی۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے خطاب میں کہا 26 فروری 2019 کو بھارت نے جارحانہ اقدام کیا، 27 فروری کو پاکستان نے بھارت کی حارحیت کا مؤثر جواب دیا اور ہمارا پیغام تھا کہ بھارت کسی بھی جارحیت کا نہ سوچے ۔ شاہ محمودقریشی نے کہا پاکستان افغانستان میں امن کیلئے تعاون کرتا رہا ہے ، 29اپریل کو دوحہ میں افغان امن معاہدے پر دستخط ہوجائیں گے ۔انہوں نے کہا بھارت ناکام ہے اور ناکام ہوتا رہے گا، بھارت نے بابری مسجد شہید کی اور پاکستان نے کرتارپور راہداری بنائی۔وزیرخارجہ نے کہابھارت کے یکطرفہ اقدامات خطے کے امن کے لئے خطرہ ہیں۔ چیئرمین پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر امور فخر امام نے کہا کہ دوسروں کی طرف نہیں دیکھنا،سب کوملک کے لئے کھڑاہوناہوگا۔ انہوں نے کہا مسئلہ کشمیر کے حل ہونے تک خطے میں امن قائم نہیں کیاجاسکتا، انتخابات میں کامیابی کے لئے مودی نے پاکستان کے خلاف جارحیت کی۔ کشمیر کمیٹی کے سربراہ نے کہا مودی حکومت نے بھارت میں جمہوریت اورسیکولرازم کے نشان مٹادیئے ۔ اسلام آباد (نیٹ نیوز) وزیر اعظم عمران خان نے اپنے ایک ٹویٹ میں بھارت میں ہونے والے فسادات میں مسلمانوں کو نشانہ بنائے جانے پر عالمی برداری سے لازمی ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔وزیراعظم نے پاکستان کے شہریوں کو بھی پیغام دیا اور کہا کہ ’آگاہ رہو! پاکستان میں اگر کسی نے بھی غیر مسلم شہریوں پر ہاتھ اٹھانے کی کوشش کی یا کسی عبادت گاہ کی جانب بری نظر سے دیکھا تو نہایت سختی سے پیش آئیں گے ، ہماری اقلیتیں اس ملک کی برابر کی شہری ہیں۔وزیراعظم نے گزشتہ برس اقوام متحدہ میں اپنے خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ’گزشتہ برس اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں، میں نے پیش گوئی کی تھی کہ ایک مرتبہ جن بوتل سے نکل آیا تو خونریزی میں شدت آئے گی، کشمیر آغاز تھا، آج ہندوستان میں مقیم 200 ملین (20 کروڑ) مسلمان نشانے پر ہیں، عالمی برادری کیلئے کچھ کرنے کا بلاشبہ یہی وقت ہے ۔وزیراعظم نے کہا آج ہم جوہری صلاحیت کی حامل ایک ارب سے زائد انسانوں پر مشتمل ریاست بھارت کو نازی ازم کی وارث آر ایس ایس کے ہاتھوں میں گرتا دیکھ رہے ہیں، نفرت کی بنیاد پر نسل پرستانہ نظریات کا حامل گروہ جب بھی غالب آتا ہے ، قتل و غارت گری اور خونریزی کے دروازے کھل جاتے ہیں۔