لاہور ( رانا محمد عظیم) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور بھارتی خفیہ ایجنسی را کا خوفناک پلان بے نقاب ہو گیا ۔ شہریت بل کیخلاف مسلمانوں کے مظاہروں اور دھرنوں میں دہشتگردی کرانے ،مظاہروں میں شریک ہندو کمیونٹی کے سماجی ورکرز اور مذہبی رہنمائوں کی ٹارگٹ کلنگ کرا کر مسلمانوں پر الزام لگانے کے منصوبہ کاانکشاف ہوا ہے ۔ آر ایس ایس ،را اور دیگر اداروں کو ٹاسک دیدیا گیا ۔ جنونی مودی کے اس خوفناک پلان کو ایک سرکا ری افسر کی نجی محفل میں کی گئی گفتگو نے بے نقاب کر دیا ۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق بھارت میں تمام تر حکومتی اقدامات، پولیس تشدد اور گرفتاریوں کے باوجود مظاہرین کی بڑھتی ہوئی تعدادنے مودی سرکار کو خوف اور ہیجان میں مبتلا کر دیا اور اس نے احتجاج کا رخ موڑنے کیلئے خوفناک منصوبہ بنایا ہے ۔ اس منصوبے کے تحت مسلمانوں کے احتجاج میں شامل ہونے والے ہندو سماجی کارکنوں کو ٹارگٹ کلنگ یا بم دھماکوں سے اڑا کر اس کی ذمہ داری مسلمانوں پر عائد کی جائے گی ۔ ایک سے زیادہ جعلی ٹوئٹر اکاونٹس، جعلی ویڈیوز، جو پلانٹ شدہ ہیں تیار کر لی گئی ہیں اور بھارتی میڈیا میں یہ پراپیگنڈہ بھی شروع کر دیا گیا کہ مسلمانوں کی ایک تنظیم جس کو کشمیری نوجوانوں اور باہر سے بھی سپورٹ حاصل ہے ، وہ بڑی دہشتگردی کر سکتی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے آر ایس ایس کے غنڈوں کوٹاسک دیا گیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے جلسے جلوسوں میں مسلمان بن کر جائیں گے اور جس جگہ ٹارگٹ کلنگ یا ان جلوسوں میں دھماکہ ہو گا وہاں مسلمان گروہوں کا ہی نام لگا کر اسی دھرنے کے اہم رہنمائوں کو مارنا شروع کر دیں گے اور ایسا ماحول بنائیں گے کہ مسلمان بمقابلہ مسلمان لڑائی شروع ہو جائے ۔اس کے ساتھ ساتھ کئی ہندو مذہبی رہنمائوں کو بھی خود ہی ٹارگٹ کلنگ میں مارنے کا منصوبہ بنا رکھا ہے ۔اس منصوبہ کے تحت کسی بھی ہندو مذہبی رہنما کو ٹارگٹ کلنگ میں مارا جائے گا اور پھر اس کے حوالے سے ایک جعلی ٹویٹ ہو گا جس میں ایک مسلمان جعلی تنظیم اقرار کرے گی کہ اس نے بدلہ لیا ہے اور اس کے بعد مختلف ٹی وی چینلز پر جعلی ویڈیوز چلائی جائیں گی جس میں انہی کے لوگ ویڈیو بیان دیں گے کہ ہم نے یہ کام کیا ہے اور ہم مسلمان ہیں اور ہمیں فلاں فلاں کی سپورٹ حاصل ہے جس میں پاکستانی اور کشمیری تنظیموں کا نام لیا جائے گا۔ یہ سب کرنے کا اصل مقصد توجہ ہٹانا ہے اور مسلمانوں کی تحریک کا رخ کسی اور طرف تبدیل کرنا ہے ۔ ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے آر ایس ایس کے غنڈوں کو یہ بھی ٹارگٹ دیا گیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے ہر جلسہ اور جلوس میں مسلمان بن کر فرنٹ پر رہیں خاص طور پر اس جگہ موجود ہوں جہاں ان جلسے اور جلوسوں کو لیڈ کرنے والے مسلمان رہنما موجود ہوں اور جب لڑائی شروع ہو تو وہ انہی مسلمان رہنمائوں کو ٹارگٹ کریں اور یہ شو کریں کہ مسلمان آپس میں لڑ پڑے ہیں۔ اس سے مسلمانوں کی طاقت تقسیم ہو جائے گی اور مسلمان آپس میں لڑنا شروع ہو جائیں گے ۔ ذرائع کا کہنا ہے ایک ہندو سرکاری افسر اجیت کور نے اس سازش کا انکشاف ایک نجی محفل میں اس وقت کیا جب بھارتی مسلمانوں کی اس تحریک کے حوالے سے سرکاری افسران کہہ رہے تھے کہ اب حالات قابو سے باہر ہو رہے ہیں جس پر اس نے انکشاف کیا کہ آئندہ چند روز میں یہ کچھ ہو سکتا ہے جسے ایک بھارتی اخبار نے شائع بھی کیا مگر اس اخبار کی زیادہ تر کاپیاں مارکیٹ میں آتے ہی حکومت نے اٹھا لیں ۔