مکرمی! مسلمانوں کی قدیم مذہبی عبادت گاہ کو دن کی روشنی میں مسمار کردینا ، مذہبی تشدد کو بھڑکانے کے زمرے میں آتاہے۔اور اس کام میں آر ایس ایس کے غنڈوں کی تربیت یافتہ ٹیمیں موجود ہوتی ہیں۔ بابری مسجد کے ملزمان کی بریت کے فیصلے سے بھارت کا سیکولر چہرہ بے نقاب ہو گیا ہے ۔ مودی کا انتخابی مہم میں یہ بھی وعدہ تھا کہ وہ بابری مسجد کی جگہ رام مندر تعمیر کرے گا۔ یہ وہ تعصبانہ مذہبی کارڈ ہے جسے خالصتاََ مذہبی لبادہ پہنا کرسیاسی مقاصد حاصل کیے گئے۔ مودی نے بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کو قانونی حیثیت دلوانے،سنگ بنیاد رکھنے کے بعد بابری مسجد کو شہید کرانے اور کرنے والے مرکزی ملزمان کو آزاد کروا کر اپنے انتخاب کا ایک اور وعدہ پورا کردیا۔ بھارتیہ جنتاپارٹی ،مودی کی قیادت میں کس تیزی سے بھارتی عوام کو’’ نیشنلزم‘‘ سے’’ ہندوازم ‘‘ کی طرف لے جارہی ہے۔ بابری مسجد کیس کا فیصلہ کسی طور بھی انصاف پر مبنی نہیں مانا جاسکتا ۔ یہ انصاف کا خون ہے ،جس سے بھارت کے چہرے سے اقلیتوں سے مساوی انصاف کا پردہ چاک ہوجاتا ہے۔ (محمد عنصر عثمانی)