سرینگر (این این آئی،کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر میں آج بھارتی وزیر اعظم مودی کے دورہ کے موقع پر مکمل ہڑتال اور یوم سیاہ کا اعلان کیا گیا ہے ۔حریت رہنما علی گیلانی نے بھی مودی کے دورہ کے موقع پر ہڑتال کی اپیل کی ہے وادی میں مودی کیخلاف پوسٹرز بھی آویزاں کر دیئے گئے ہیں،بھارتی فورسز نے دہشتگردی کی کارروائیوں میں اسلام آباد میں 4کشمیری شہید کردیئے ،ایک لاپتہ شہری کی لاش برآمد ہوئی ہے،فائرنگ رینج میں تربیتی مشق کے دوران ایک بھارتی فوجی ہلاک ، 2زخمی ہوگئے۔ ،کپواڑہ میں برڈفلو کی تصدیق ہوئی ہے ، پی ڈی پی رہنما وحید پرہ کی ضمانت مسترد کردی گئی۔ کے پی آئی کے مطابق مقبوضہ جموں وکشمیر میں قابض بھارتی فوجیوں نے جنوبی کشمیر کے کئی اضلاع کو محاصرے میں لیکر تلاشی کی پر تشدد کارروائیاں شروع کر دی ہیں،مجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان چار کشمیری نوجوان شہید ہوگئے ، علاقہ کی طرف جانے والے سبھی داخلی و خارجی راستوں اور انٹرنیٹ سروس کو بھی بند کر دیا گیا ، فوجیوں نے شوپیاں اور پلوامہ اضلاع کے کئی علاقوں کو بھی محاصرے میں لیکر گھر گھر تلاشی کا عمل شروع کر دیا ادھر بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے سرینگر، ترال اور مقبوضہ علاقے کے دیگر قصبوں میں لوگوں کی جامہ تلاشی اورانہیں ہراساں کرنے کا سلسلہ جاری ہے ،کشمیریوں کو فرن پہننے سے روک دیا گیا ، ہری سنگھ ہائی سٹریٹ میں لوگوں کو قطاروں میں کھڑا کرنے کا سلسلہ بس سٹینڈ ترال میں بھی جاری رہا علاوہ ازیں گزشتہ دو ہفتے سے لاپتہ 35سالہ جاوید احمد کی لاش ضلع کے علاقے دیلگام سے برآمد ہوئی ۔ مقبوضہ کشمیر کے اکھنور سیکٹر میں فوج کی فائرنگ رینج میں تربیتی مشق کے دوران حادثاتی واقعہ میں ایک سپاہی ہلاک جبکہ 2دیگر زخمی ہوئے ۔مقبوضہ کشمیر میں آل پارٹیز سکھ کوآرڈینیشن کمیٹی چیئرمین اور اپنی پارٹی لیڈر جگموہن سنگھ رینہ نے سکھ برادری سے کہا ہے کہ وہ حد بندی کے عمل سے دو ر رہے کیونکہ یوٹی جموں و کشمیر میں اقلیتوں کیلئے کوئی ریزرویشن نہیں رکھی گئی ہے ۔