موٹر ویز اینڈ نیشنل ہائی ویز پر جرمانوں میں خوفناک حد تک اضافہ کر دیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق اوورسپیڈ پر موٹر سائیکل1500 ، کار، 2500 جبکہ کمرشل گاڑیوں پر دس ہزار روپے جرمانہ ہو گا۔ موٹر ویز اینڈ نیشنل ہائی ویز نے جرمانوں کی شرح میں اس قدر اضافہ کر دیا ہے کہ غریب آدمی ان جرمانوں کو ادا کرنے کی سکت ہی نہیں رکھتا۔ جرمانوں میں اضافے سے یوں محسوس ہوتا ہے کہ موٹر ویز اور ہائی ویز پر پولیس ٹریفک کے بہائو کو برقرار رکھنے میں ناکام ہو چکی ہے جس کے بعد وہ جرمانوں میں بے تحاشہ اضافہ کرکے اپنی رٹ قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ گو ترقی یافتہ اور بعض ترقی پذیر ممالک میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر اسی نوعیت کے جرمانے کئے جاتے ہیں لیکن ان ملکوں میں یوں بے ہنگم ٹریفک نہیں ہوتی۔ ان ممالک کی عام سڑکیں بھی ہماری موٹر ویز جیسی ہیں۔ وہاں ٹریفک کا رش ہوتا ہے نہ ہی کسی اشارے پر گاڑیوں کو کئی کئی گھنٹے رکے رہنا پڑتا ہے۔ اس لئے موٹر ویز اور ہائی ویز پولیس پہلے اپنے ٹریفک نظام میں جدت لائے، مسافروں کو بہتر سہولیات فراہم کرے، اس کے بعد جرمانوں میں اضافے پر کوئی بھی اعتراض نہیں کرے گا۔ ہمارے ہاں لوگ 500 روپے جرمانہ ادا کرکے اپنا شناختی کارڈ واپس لینے کی زحمت نہیں کرتے۔ بسا اوقات گاڑی کے رنگین کاغذات پر چالان کروا کر رفوچکر ہو جاتے ہیں۔ جرمانوں میں خوفناک حد تک اضافے سے آئے روز لڑائی جھگڑے ہوں گے۔ کمرشل گاڑیوں کے مالکان ہڑتالیں شروع کر دیں گے۔ اس لئے آئی جی موٹر وے پولیس اس پر نظرثانی کریں۔