لاہور سے روزنامہ 92 نیوز کی رپورٹ کے مطابق پنجاب میں چھ لاکھ جانوروں کو منہ کھر کی بیماری سے محفوظ بنانے کے منصوبے پر عملدرآمد شروع کر دیا گیا ہے۔ چار سالہ منصوبہ پنجاب کی تحصیلوں حاصل پور اور خیر پور ٹامیوالی سے شروع کیا جائے گا۔ منہ کھر جانوروں کی متعدی بیماری ہے جس کا وائرس جانوروں کے منہ اور کُھرکے درمیان حملہ آور ہوتا ہے اس سے نہ صرف جانوروں کے دودھ کی پیداوار کم ہو جاتی ہے بلکہ منہ اور کھروں پر زخموں کے باعث گوشت کی مانگ بھی کم ہو جاتی ہے۔ یہ بیماری ایک جانور سے دوسرے کو لگتی ہے اس طرح ہر سال لاکھوں جانور اس سے متاثر ہوتے ہیں۔ اس کے تدارک کی ذمہ داری جانوروں کے مالکان کے ساتھ ساتھ محکمہ لائیو سٹاک پر بھی عائذ ہوتی ہے کہ وہ بیماری سے بچائو کے حوالہ سے مویشی مالکان کی صحیح رہنمائی کرے اور ان کو ادویات اور دوسرے علاج معالجہ کی سہولتیں فراہم کرے اس کے ساتھ ساتھ اضلاع اور تحصیل کی سطح پر حیوانات کے شفاخانے تعمیر کئے جانے چاہیے تاکہ مویشی مالکان کو اپنے جانوروں کے علاج و معالجہ کے لئے دور دراز کے ہسپتالوں میں نہ جانا پڑے۔دودھ دینے والے جانوروں کے مالکان کو بھی چاہیے کہ وہ جانوروں کے ماحول کو صاف ستھرا اور تندرست جانوروں کو بیمار جانوروں سے الگ رکھیں اور اپنے جانوروں کی بروقت ویکسینیشن کرائیں۔ اس سلسلہ میں جو ٹیکے جانوروں کو ہر سات دن بعد لگائے جانے ضروری ہیں ‘وہ بروقت لگوائیںتاکہ جانوروں کو بیماریوں سے محفوظ رکھا جاسکے۔