اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر، وقائع نگار ) گزشتہ مالی سال 2019-20 کے آخری ماہ جون میں ملک میں مہنگائی میں اضافہ ہوا۔مالی سال 2019-20 میں مہنگائی کی شرح 10.74 فیصد رہی۔ادارہ شماریات کے مطابق جون 2020 میں مہنگائی 8.59 فیصد تک پہنچ گئی جو مئی کے دوران تیل کی قیمتوں میں تیزی سے کمی کے باعث 8.2 فیصد تک کم ہوگئی تھی۔ اور جون 2019 میں مہنگائی کی شرح 8 فیصد تھی۔ادارہ شماریات کے مطابق مالی سال 2019-20 میں مہنگائی کی شرح 10.74 فیصد رہی۔ادارہ شماریات کے مطابق جون میں انڈوں کی قیمت میں 21.7، ٹماٹر کی قیمت میں 13 فیصد، آٹا 12 فیصد، گندم 10.83 فیصد، مصالحہ جات 5.4 فیصد اور سبزیاں 4 فیصد مہنگائی ہوئیں۔ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جون میں سالانہ بنیاد پر شہر ی علاقوں میں آلو 72 فیصد، دال مونگ 71 فیصد، دال ماش 46 فیصد، انڈے 44 فیصد، دال مسور 34 فیصد، گندم کا آٹا 24 فیصد، مصالحہ جات 29 فیصد،گھی 24 فیصد، ٹماٹر 13.9، کوکنگ آئل 20 فیصد جب کہ فرنیچر کا سامان 10 فیصد مہنگا ہوا۔اس کے علاوہ ایک سال میں گیس 54 فیصد مہنگی ہوئی جب کہ ایک سال میں تعمیراتی سامان کی قیمتوں میں 12 فیصد اضافہ ہوا۔۔ حکام کے مطابق مالی سال 20-2019 کے لیے مہنگائی کا ہدف 8.5 فیصد مقرر کیا گیا تھا تاہم نظرِ ثانی کے بعد اسے 9.1 فیصد تک بڑھا دیا گیا تھا تاہم مسلسل 3 ماہ مہنگائی میں کمی کے باوجود حکومت ہدف حاصل نہ کرسکی۔