مکرمی !حکومت کی طرف سے کوشش کی جا رہی ہے کہ غریب کو اس کی بچی کچی سانسوں سے محروم کر دیا جائے ۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ کر دیا گیا ہے ۔بات یہاں تک ہی ختم نہیں ہوئی بلکہ ایل پی جی کی قیمتوں میں بھی اضافہ کر دیا گیا ۔گھریلو سلنڈر 19روپے مہنگا جبکہ کمرشل سلنڈر 90روپے مہنگا کر دیا گیا ۔تیل اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کا مطلب ہے کہ تمام اشیاء صرف کی قیمتیں بھی بڑھ جائیں گی۔ٹرانسپورٹ کرائے میں فوری اضافہ ہو گا۔حکومت نے جو ملک کو آئی ایم ایف میں گروی رکھ کر معاہدہ کیا ہے اس کے تمام تر منفی اثرات پاکستان کے غریب عوام پر مرتب ہونا شروع ہو چکے ہیں ۔ہوشربا مہنگائی پہلے ہی غریب کی کمر توڑ رہی تھی ،اب پیٹ کا دوزخ بھرنا محال ہو چکا ہے ۔ملک بھر میں تنگ دستی کا یہ عالم ہے کہ 60فیصد لوگ بمشکل دو وقت کی روٹی کھا سکتے ہیں۔عمران خان کو اقتدار سنبھالے ایک سال کا عرصہ گزر چکا ہے ۔انہوں نے ماضی کے حکمرانوں کی لوٹ مار کے بیانات کی آڑ میں ملکی معیشت اور غریب عوام کا بیڑہ غرق کر کے رکھ دیا ہے ۔ملک کی معاشی صورت حال ابتر ہو چکی ہے ۔ہر طبقہ پریشان ہے ۔یہ ملک کو کس جانب دھکیلا جا رہا ہے ۔اگر کسی اور کو اقتدار سنبھالنا ہے تو خواہش پوری کر لیں ۔کیوں عوام کو گھسیٹا جا رہا ہے ۔۔۔کیوں اپنے راستے ہموار کرنے کے لئے ماحول بنایا جا رہا ہے جس سے عوام مجبورہو جائے ۔ملک کا سرکاری نظام ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے ۔ (عرفان مصطفی صحرائی )