اسلام آباد، کراچی (خصوصی نیوز رپورٹر، خبر نگار خصوصی ، سٹاف رپورٹر)وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو شوکت ترین نے کہا ہے کہ معیشت کی بحالی کا پلان تیارکرلیا، وزیراعظم عمران خان کا عوام سے وعدہ ہے مہنگائی کم کریں گے ، حکومت جامع اور پائیدار اقتصادی شرح نمو کے حصول کیلئے برآمدات اور ٹیکس وصولیاں بڑھانے سمیت طویل اور مختصر مدت کی منصوبہ بندی کے تحت اقدامات کر رہی ہے ، رواں مالی سال کے دوران معاشی اشاریے 3.94 فیصد کی اقتصادی ترقی ظاہر کر رہے ہیں مگر بد قسمتی سے ان اعداد و شمار کو متنازعہ بنانے کیلئے دیدہ دانستہ کوششیں کی گئیں، معاشی شرح نمو کی اگر یہی رفتار جاری رہی تو آئندہ مالی سال 2022 میں 5 فیصد اور مالی سال 2023 تک 6 فیصد پلس سے زیادہ کی اقتصادی شرح نمو کے حصول کی توقع ہے ،ادارہ برائے شماریات منصوبہ بندی کمیشن کے تحت کام کر رہا اور یہ اعدادوشمار پلاننگ کمیشن کے ہیں وزارت خزانہ کے نہیں ہیں۔ اوور سیز پاکستانی وزیراعظم عمران خان سے خصوصی محبت کرتے ہیں، ترسیلات زر میں اضافہ کے سبب معیشت کو سہارا ملا ہے تاہم جب تک ایف بی آر کے محصولات نہیں بڑھیں گے تب تک مشکلات رہیں گی، تنخواہ داروں پر ٹیکس کی آئی ایم ایف تجویز نہیں مانی، اگلے بجٹ میں کوئی ٹیکس نہیں لگے گا۔جون کے اوائل میں وفاقی بجٹ پیش کیا جائے گا، امید ہے جون تک فیٹف کی گرے لسٹ سے نکل جائیں گے ، سبسڈیز میں کمی لا رہے ہیں، گردشی قرضے میں کمی کی کوشش کر رہے ، آئندہ مالی سال میں 6 فیصد شرح نمو کے حصول کیلئے اقدامات کئے جائیں گے ۔ دوسری طرف اپوزیشن جماعتوں نے معاشی ترقی کے معاشی اعداد و شمار کو ایک بار پھر غلط قرار دیدیا، کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ن لیگ رہنما مفتاح اسماعیل اور محمد زبیر نے کہا حکومت نے جھوٹے اعدادوشمار جاری کرکے قوم کوگمراہ کیا ۔70 سال میں جتنا قرض لیا گیا، اس کا 50 فیصد عمران خان نے 3 برس میں لے لیا۔عمران خان دوستوں کے فائدے کیلئے معیشت چلاتے ہیں، بجلی کی قیمتیں 60فیصدبڑھادیں،ہم نے دوکروڑلوگوں کوخط غربت سے نکالا،عمران خان نے دوبارہ غربت میں دھکیل دیا،چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہاعمران خان معاشی بربادی کی داستانیں چھوڑ کر شوکت عزیز اور پرویز مشرف کی طرح باہر چلے جائیں گے ، عمران خان کو اپنے معاشی جرائم پر عام آدمی سے معافی مانگنا ہوگی، عمران خان کے بڑھتے قدم نہ روکے تو وہ گھر گھر معاشی بدحالی کی آگ لگا دیں گے ۔