مکرمی! میں آپ کے اخبار کے تو سط سے حکام بالاکی توجہ ایک انتہائی اہم مسئلے کی جانب مبذول کروانا چاہتی ہوں۔ مہنگائی ایک ایسا دہشت گرد ہے ۔مہنگائی عوام کی گردن پر پنجے گاڑے اس کی آخری سانس کی منتظر ہے مگر حْکمرانوں کو اس سے کوئی غرض نہیں۔عوامی طاقت بہت بڑی طاقت ہوتی ہے اگر یہ متحد ہو جایئں تو دنیا کا کوئی طوفان ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ بازار جائیں لوگ بھرے پڑے ہیں ، بجلی کے بل میں ہر مہینے اضافہ ہوتا ہے ، مگر لوگ دے رہے ہیں ، پٹرول بڑھ گیا ہے مگر سب خوش ہیں ، کوئی سڑکوں پر نہیں آنا چاہتا۔مگر سچ بات یہ ہی ہے کہ کسی کو کوئی فکر نہیں۔مہنگائی ایسا ناسور ہے جو بڑھتا ہی جا رہا ہے لیکن کوئی بھی طبیب اور نا ہی بڑے سے بڑا سرجن اس کی جراحی کر سکا ہے۔مہنگائی کی اس خوفناک اور دہشت ناک صورتحال کو دیکھ کر مستقبل کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہ ملک اور اس کے عوام کس صورتحال سے دوچار ہو سکتے ہیں۔اس مہنگائی اور غذائی بحران کتنے افراد کے دلوں سے خوشیاں اور ہونٹوں سے مسکراہٹیں چھین رہی ہیں۔عالمی سطح پر مہنگائی کا بول بالا ہے لیکن اگر ہم پاکستان کی بات کریں تو پاکستان میں خوردنی اشیا مثلاً سبزی، دالیں، گوشت اور دیگر اشیا کی قیمتیں ساتویں آسمان پر پہنچ گئی ہیں جو غریب عوام سے کوسوں دور ہے۔ ملک میں مہنگائی نے عوام کا جینا محال کر دیا ہے معاشرے کا کون سا ایسا طبقہ ہے جو اس کمر توڑ مہنگائی سے براہ راست متاثر نہ ہوا ہو۔ غریب اور مزدور طبقے کی تو بات ہی مت پوچھئے ان کے یہاں تو چولہا جلنا بھی دشوار ہو گیا ہے۔ (بشریٰ ستار‘ کراچی)