اسلام آباد،لاہور ،ملتان(سپیشل رپورٹر، 92 نیوز رپورٹ، نیٹ نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں)تحقیقاتی رپورٹ آنے کے بعدآٹے اور چینی کے بحران کے حوالے سے کارروائی شروع ہوگئی، وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ میں ردوبدل کردیا جبکہ وزیرخوراک پنجاب سمیع اللہ مستعفی ہوگئے ۔تفصیل کے مطابق آٹا چینی بحران وفاقی حکومت میں بھونچال لے آیا۔چینی اور آٹا بحران پرخسرو بختیار سے وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی کا قلمدان واپس لیکر ان کو وزیر اقتصادی امور مقرر کردیا گیا۔ وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر کو صنعت و پیداوار کا وفاقی وزیر بنا دیا گیا۔ بابر اعوان کو ایک بار پھر کابینہ میں شامل کرتے ہو ئے مشیر پارلیمانی امور بنا دیاگیا۔عبدالرزاق دائود کو مشیر صنعت و پیداوار اور شوگر ایڈوائزی بورڈ کے عہدے سے بھی فارغ کردیا گیا،تاہم بطورمشیرتجارت برقرار ہیں ۔کشمیر کمیٹی کے چیئرمین فخر امام کو وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کا قلمدان دیدیا گیا۔ وزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی کو انسداد منشیات کی وزارت دیدی گئی۔ خالد مقبول صدیقی کا استعفیٰ منظور کر کے ایم کیو ایم کے ہی امین الحق کو وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی سونپ دی گئی ۔ وزیر اعظم نے مشیر اسٹیبلشمنٹ شہزاد ارباب اور سیکرٹری وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی ہاشم پوپلزئی کوعہدے سے فارغ کر دیا ۔ عمر حمید نئے سیکرٹری وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی ہونگے ۔ جہانگیر ترین کو زراعت کی ٹاسک فورس کی سربراہی سے ہٹا دیا گیا ۔ قبل ازیں خسرو بختیار کی جانب سے وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی سے استعفیٰ دینے کی خبریں بھی چلتی رہیں ۔ ذرائع کے مطابق خسروبختیار نے کہا کہ کسی بھی ذاتی مفاد کے ٹکرائو سے بچنے کیلئے استعفیٰ دیا ،شوگر بحران میں مجھے بلاجواز بدنام کیاجارہا ہے ۔ علاوہ ازیں آٹا سکینڈل کے بعد وزیرخوراک پنجاب سمیع اللہ چودھری نے استعفیٰ دیدیا جسے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے منظور کرلیا ۔ ذرائع کے مطابق سمیع اللہ چودھری نے اپنا استعفیٰ وزیراعلیٰ سے ملاقات میں پیش کیا اور کہا کہ مجھ پر محکمہ خوراک میں اصلاحات نہ کرنے کا الزام ہے اورجب تک خود کو ان الزامات سے کلیئر نہیں کرلونگا حکومتی عہدہ واپس نہیں لونگا۔خود کو ہر فورم پر احتساب کیلئے پیش کرنے کیلئے تیارہوں۔دریں اثنا وزیراعلیٰ پنجاب نے کمشنرڈی جی خان نسیم صادق کواوایس ڈی بنادیا۔ذرائع کے مطابق انہوں نے رضاکارانہ طورپراوایس ڈی بنانے کیلئے وزیراعلیٰ کودرخواست دی تھی،نسیم صادق 2019 میں بطور سیکرٹری خوراک کام کررہے تھے ۔وزیراعلیٰ پنجاب نے سابق ڈائریکٹر فوڈ ظفر اقبال کو بھی او ایس ڈی بنادیا ۔دریں اثنا ذرائع کے مطابق چینی ایکسپورٹ یا امپورٹ ہوئی یا نہیں اس حوالے سے تحقیقات کیلئے ایف آئی اے نے پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین کی شوگرملوں سمیت مختلف شوگر ملز پر چھاپے مار کر ریکارڈ قبضے میں لے لیا۔ ذرائع ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین کے چیف فنانشل آفیسر سے بھی تحقیقات کی گئی ہے اور جہانگیر ترین کے دفاتر میں موجود ریکارڈ اور کمپیوٹر بھی تحویل میں لے لئے ہیں۔دوسری جانب جہانگیر ترین نے چینی بحران رپورٹ کی روشنی میں ایگریکلچر ٹاسک فورس کی سربراہی سے ہٹانے کی خبر پر کہا کہ وہ کسی ٹاسک فورس کے چیئرمین نہیں رہے ۔شوگر انکوائری کمیشن کم و بیش 10 ملوں کے حوالے سے سرگرم عمل ہے جن میں سے 3 میری ہیں۔ ہم طلب کردہ تمام ریکارڈ شیئر کر رہے ہیں۔ ہم نے اپنے سرور تک مکمل رسائی دی۔ کچھ بھی ضبط نہیں کیا گیا کیونکہ ہم تمام طلب کردہ مواد فراہم کر رہے ہیں ۔ لاہور(حافظ فیض احمد)ایف آئی اے حکام نے چینی بحران کی انکوائری کا دائرہ کار وسیع کر دیا ہے اور مختلف سیاسی رہنمائوں کی12 شوگر ملز کا ریکارڈ حاصل کر کے فرانزک آڈٹ شروع کر دیا ہے ۔فرانزک آڈٹ سال 2017سے 2019تک کا کیا جائیگا کہ شوگر ملوں نے کیا کمایا، کتنا ٹیکس جمع کرایا ،گزشتہ تین سالوں میں کتنی آمدن ہوئی ،کاشتکاروں کو گنے کی کتنی رقم ادا گی۔ذرائع کے مطابق ایف آئی اے حکام نے اس حوالے سے شوگر ملوں کے چیف فنانشل آفیسر کے بیان بھی ریکارڈ کر لئے اور مزید افراد کو بیان ریکارڈ کرانے کیلئے بلایا گیا ۔ ایف آئی اے ذرائع کے مطابق شوگر ملز مالکان کے بعض فنانشل آفیسر ایف آئی اے کے سوالوں کے جواب نہیں دے سکے اور انہیں مکمل ریکارڈ بھی فراہم نہیں کیا ۔جس پر ایف آئی اے کی ٹیموں نے از خود دفاتر سے ریکارڈ لے لیا اور انکا فرانزک آڈٹ شروع کر دیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق ایف آئی اے حکام نے خسرو بختیار، جہانگیر ترین، میاں برادران سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں کی شوگر ملز کا پہلے فرانزک آڈٹ شروع کرنیکا فیصلہ کیا ہے ۔