اسلام آباد(نمائندہ خصوصی، نیوز رپورٹر) نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے بورڈ آف گورنرز کی افتتاحی اجلاس سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرٹ پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنایا جائے ، تعلیمی معیار ایسا ہونا چاہیے جو دیگر جامعات کیلئے قابل تقلید ہو۔آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے خطاب میں کہا کہ نوجوانوں کو ٹیکنالوجی کی تعلیم اور ہنرمند تربیت کی فراہمی ضروری ہے ، نوجوانوں میں اعلٰی تکنیکی مہارت کو فروغ دینے کے لیے پہلی ٹیکنالوجی یورنیورسٹی کے قیام کا خواب پورا ہوگیا،آرمی چیف نے جامعہ کی تشکیل کا خواب شرمندہ تعبیر کرنے میں انتظامیہ کی انتھک کاوشوں کو سراہا اور کہا پاکستان میں ٹیکنالوجی کی تعلیم میں اعلیٰ معیار قائم کریں، تعلیمی معیار ایسا ہونا چاہیے جو دیگر جامعات کیلئے قابل تقلید ہو، جامعہ کا قیام مقامی، بیرون ممالک منڈیوں اور سی پیک کی ضروریات پوری کرنے کیلئے عمل میں لایا گیا، نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی، ملک میں اپنی طرز کی پہلی جامعہ ہے ،یونیورسٹی میں 18 ستمبر سے درس و تدریس کا باقاعدہ آغاز ہو گا،علاوہ ازیں جنرل قمر جاوید باجوہ سے آسٹریلوی چیف آف ڈیفنس فورسز ایئر چیف مارشل مارک بنسن نے ملاقات کی۔آئی ایس پی آرکے ترجمان کے مطابق جی ایچ کیو میں ہونے والی ملاقات میں دفاعی و سکیورٹی تعاون اور علاقائی سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، آسٹریلوی ایئر چیف مارشل نے بری فوج کی علاقائی استحکام اور دہشتگردی کیخلاف مخلص کاوشوں کو سراہا۔ آسٹریلوی چیف آف ڈیفنس فورسز نے یادگار شہدا پر حاضری دی،بری فوج کے چاق و چوبند دستے نے معزز مہمان کو اعزازی گارڈ آف آنر پیش کیا۔ایئر چیف مارشل مارک بنسن نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات، پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفرمحمود عباسی سے بھی ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور اوردوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاک بحریہ کے ترجمان کے مطابق ائیر چیف مارشل مارک ڈونلڈ بنسکن نے بحریہ ہیڈ کوارٹر زکا دورہ بھی کیا۔