مکرمی! آج میں آپ کے اخبار کے توسط سے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی توجہ ملک میں تیزی سے بڑھتی ہوئی مہنگائی کی طرف مبذول کروانا چاہتا ہوں۔ الیکشن مہم کے دوران ہر سیاسی جماعت غریب عوام کے حقوق، روزگار دینے کے بڑے دعوے، مہنگائی کو کم کرنے جیسے جھوٹے وعدے تو گلا پھاڑ کر بہت کرتے ہیں۔ لیکن افسوس کہ اقتدار کی کرسی پاتے ہی اپنے سارے وعدے بھول جاتے ہیں، دوسری طرف اقتدار کے پہلے ہی دن سے غریب عوام پر مہنگائی کا بم گراتے نظر آتے ہیں۔ غریب کیلئے دو وقت کی روٹی کھانا بہی مشکل بن گئی ہے۔ گوشت اور پھلوں کی خواہش تو خواب بن چکی ہے لیکن آٹا، دودہ، چینی، گھی، دالیں، سبزیاں اور ادویات بہی غریب عوام کے پہنچ سے بہت دور چلی گئی ہیں۔ عام مزدور جو مشکل سے 300 یا 400 سو روپیہ کماتا ہے ان سے زندگی کے کون سے خواہشیں اور ضروریات پوری کر پائیں گے؟ صحت کے حوالے سے بھی ان کو بہت سارے دشواریوں کا سامنا ہے۔ سرکاری ہسپتالوں میں صحیح علاج اور دوائیں دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے غریب اچھی علاج کی سہولت سے بھی محروم ہیں۔ جمہوری حکومت کو چاہیے کہ قیمتوں میں اضافے کا نوٹس لے اور مہنگائی پر کنٹرول کر کہ غریب عوام کو فوری طور پر ریلیف دیا جائے اور عوام کو درپیش روزگار، صحت اور مہنگائی جیسے تمام مسائل کا جلد سے جلد مستقل حل نکالا جائے ۔ (نورخان بکھرانی تنگوانی)