لاہور ( آن لائن ) پاکستان کے بہادر سپوت اور فاتح لکشمی پور میجر طفیل محمد شہید کا 105واں یوم پیدائش گزشتہ روز نہایت عقیدت و احترام سے منایاگیا۔ میجر طفیل شہید نے بائیس جولائی1914کو پنجاب کے شہرہوشیار پور میں آنکھ کھولی۔ 1943 میں پنجاب رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا اور1947 میں جب وہ میجر کے عہدے پر پہنچے تو پورے خاندان کے ہمراہ پاکستان آ گئے اور یہاں فوج میں خدمات سرانجام دینے لگے ۔ اگست 1958 میں انہیں لکشمی پور میں مورچہ بند چند بھارتی دستوں کا صفایا کرنے کا مشن سونپا گیا۔میجر طفیل محمد نے دشمن پر چوکی کے عقب میں پہنچ کر حملہ کیا، دشمن کی جوابی فائرنگ سے میجر طفیل زخمی ہو گئے ، تاہم وہ آگے بڑھتے رہے اور دستی بم پھینک کر دشمن کی مشین گن کو ناکارہ بنا دیا۔ جلد ہی دشمن سے دست بدست مقابلہ شروع ہو گیا بالآخر بھارتی فوج اپنے پیچھے چار لاشیں اور تین قیدی چھوڑ کر فرار ہو گئی۔میجر طفیل محمد شہید نے گھمسان کی جنگ کے بعد اسی دن ملک کی حفاظت کرتے ہوئے جان دے کر شہادت کا درجہ حاصل کیا۔ میجر طفیل محمد شہید کی لازوال قربانی کے اعتراف میں حکومت پاکستان نے انہیں پاکستان کے سب سے بڑے فوجی اعزاز نشان حیدار سے نوازا ۔