بلوچستان سے تعلق رکھنے والے پاکستان کے پہلے منتخب وزیر اعظم میر ظفر اللہ خان جمالی بدھ کے روز راولپنڈی کے ہسپتال میں انتقال کر گئے‘انہیں چار روز قبل دل کا دورہ پڑا اور وہ اس وقت سے وینٹی لیٹر پر تھے‘میر ظفر اللہ خان جمالی 1944ء میں ڈیرہ مراد جمالی کے قصبہ رجھان جمالی میں پیدا ہوئے۔ان کا گھرانہ قیام پاکستان سے قبل ہی سیاست سے وابستہ تھاان کے چچا جعفر خان جمالی قائد اعظم محمد علی جناح اور ان کی ہمشیرہ محترمہ فاطمہ جناح کے قریب رہے ۔ظفر اللہ خان جمالی چند بلوچ رہنمائوں میں شامل تھے جنہوں نے ہمیشہ وفاق کے ساتھ رابطہ بنائے رکھا اور صوبے میں مقبول قوم پرستی کے رجحان کے بر عکس وفاقی جماعتوں کے ساتھ سیاسی میدان مین اترنے کو ترجیح دی۔ یہی وجہ تھی کہ انہیں ملک کی سیاسی تاریخ میں پہلی بار بلوچستان سے تعلق رکھنے والے پہلے منتخب وزیر اعظم ہونے کا اعزاز حاصل ہوا۔ 1977ء میں پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر انتخاب لڑا اور ایم پی اے منتخب ہوئے۔ وہ مسلم لیگ ن ‘ مسلم لیگ ق میں بھی رہے اور بعدازاں پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی۔ظفر اللہ خان جمالی نے رکن اسمبلی سے وزارت اعلیٰ اور پھر وزارت عظمیٰ تک کا سفر کیا لیکن شان و شوکت کی بجائے سادہ زندگی پر کاربند رہے اور کسی کی ذاتی اور سیاسی طو ر پر دل آزاری نہیں کی ۔میر ظفر اللہ جمالی سیاست میں شرافت کی عمدہ مثال تھے ۔ انہیں ایک محب وطن شخصیت اور سیاستدان کے طور پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔